30

نگران وزیراعظم کا سمگلرزکیخلاف بھرپورکریک ڈاؤن کاحکم

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سرحدوں پرافغان ٹریڈ کے نام پر اربوں کی سمگلنگ پرایکشن لیتے ہوئے بھرپور کریک ڈاؤن کاحکم دیدیا۔

 

افغان ٹریڈ کے نام پر300ارب کی سمگلنگ پروزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے نوٹس لیتے ہوئے اہم اجلاس طلب کیاتھا ۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے اجلاس میں ملک بھر، بالخصوص سرحدی علاقوں میں مختلف اشیاء کی سمگلنگ کی صورتحال اور روک تھام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کسٹمز حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک سے چینی، پٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی اجناس اور دیگر اشیاء کی سمگلنگ کے سد باب کی سختی سے ہدایت کی تھی ۔

وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرصدارت اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دس اضافی جوائنٹ چیک پوسٹس نوٹیفائی کر دی گئی ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ بلوچستان میں سمگلنگ میں ملوث سرکاری افسران کی انٹر ایجنسی رپورٹ مرتب کرکے جلد پیش کی جائے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں سمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف مؤثر محکمانہ کاروائی یقینی بناتے ہوئے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کوبریفنگ میں بتایا گیاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انتھک محنت کی وجہ سے ملک میں سمگلنگ میں چالیس فیصد کمی آئی۔

انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ سے محصولات میں کمی اور ملکی زرمبادلہ پر شدید دباؤ پڑتا ہے۔ ملک سے سمگلنگ کے ناسور کی روک تھام کے لیے اور اداروں کی کارکردگی کے جائزے کیلئے خود ہفتہ وار جائزہ اجلاس میں جائزہ لونگا. ایران کے ساتھ بارڈر مارکیٹس کو مزید فعال کیا جائے تاکہ تجارت باقاعدہ دستاویزی عمل سے ممکن ہو سکے ملکی معیشت کے مجموعی حجم کو سمگلنگ کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے جس کی وجہ سے سمگلنگ کے اس ناسور کو ملک سے ختم کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔