29

آئی ایم ایف معاہدے کی بحالی، امریکی حمایت پر مشکور ہیں، بلاول

وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے لیے امریکا کی حمایت پر مشکور ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے لکھا کہ امریکی سیکرٹری سٹیٹ انٹونی بلنکن کی جانب سے ٹیلیفونک کال موصول ہوئی۔

انہوں نے لکھا کہ پاک امریکا تعلقات میں موجودہ رفتار پر باہمی اطمینان تعلقات، دونوں ممالک کے درمیان تعمیری روابط، خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے فروغ کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو نے لکھا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے لیے امریکا کی حمایت پر مشکور ہیں، جو پاکستان کے اقتصادی اور ترقیاتی مقاصد کو تقویت فراہم کرے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ علاقائی سلامتی کی صورتحال، دہشت گردی کے خطرے کے معروضی جائزہ کی ضرورت اور افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے مسلسل تعاون کی ناگزیر بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے لکھا کہ عالمی غذائی تحفظ کے لیے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بحیرہ اسود کے اناج کی بحالی کے لیے حل تلاش کرنے کے لیے مشاورت اور مکالمے کی ضرورت پر زور دیا۔

جمہوری اصول، قانون کی حکمرانی پاک امریکا تعلقات کا مرکز ہے، امریکی وزیر خارجہ

اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ تعمیری، جمہوری اور خوشحال شراکت داری کا خواہاں ہے۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکا، تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات اور مضبوط تجارتی اور سرمایہ کاری پر مبنی تعلقات کے ذریعے پاکستان کے ساتھ رابطے جاری رکھے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے کی منظوری کا بھی خیر مقدم کیا اور معاشی بحالی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے مسلسل اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی۔ پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے حملوں کے سبب بھاری نقصان اٹھایا ہے، امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو نے پاک-امریکا تعلقات میں مثبت پیش رفت کی نشاندہی کی اور امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے تعمیری طور پر مصروف عمل رہنے پر اتفاق کیا۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، تاکہ امریکا اور پاکستان کی تعمیری شراکت داری کی تصدیق کی جاسکے۔انٹونی بلنکن نے پاکستان کے عوام کے ساتھ امریکا کے تعاون میں ثابت قدمی پر زور دیا اور اس بات کو اجاگر کیا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

میتھیو ملر نے کہا کہ انٹونی بلنکن نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری اصول اور قانون کی حکمرانی کا احترام پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ اقدار اس شراکت داری کو آگے بڑھانے میں رہنمائی کرتی رہیں گی۔ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے غیر مستحکم اثرات کے ساتھ ساتھ پُرامن اور مستحکم افغانستان میں امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفادات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔