کابل۔افغانستان میں متعین امریکی افواج نے موسم بہار کی آمد سے قبل ہی طالبان اور داعش کے ٹھکانوں پر ڈرونز کے ساتھ ساتھ اب بوئنگ بی باون سب سونک لڑاکا طیاروں سے بمباری میں شدت پیدا کر دی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملک کے شورش زدہ جنوبی اور شمالی خطوں میں معمول کے مطابق ڈرون حملوں کے ساتھ ساتھ اب اس بڑے جنگی طیارے کی پروازیں اور بمباری نمایاں ہوتی جا رہی ہیں، جو وہاں متعین امریکی افواج کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیادہ جارحانی اور آزاد جنگی پالیسی کا ایک اور ثبوت ہے۔
دو تازہ حملے شمال مشرقی صوبہ بدخشان اور شمالی صوبہ جوزجان میں کیے گئے، جن میں حکومتی دعووں کے مطابق درجنوں عسکریت پسند مارے گئے۔ جوزجان کی صوبائی انتظامیہ کے ترجمان محمد رضا کے بقول ایک بی باون طیارے نے ان کے زیر انتظام درزاب نامی ضلع میں داعش کے شدت پسندوں کی آماجگاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس حملے میں66جنگجو مارے گئے، جن میں ازبکستانی، چیچن اور عرب بھی شامل تھے۔
نیٹو کے اعلامیے کے مطابق،حملوں کے دوران امریکی فضائیہ کے ایک بی باون طیارے نے طالبان کی جنگی پوزیشنز پر اہداف کو نشانہ بنانے والے چوبیس بم داغے، جو اس طیارے کی جانب سے ایک ریکارڈ ہے۔ افغانستان متعین نیٹو اور امریکی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے ان حملوں کے تناظر میں مسلح باغیوں کو پیغام دیا کہ وہ کسی صورت بھی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکتے۔ کسی بھی ایسے دہشت گرد گروی کے لیے کوئی بھی محفوظ پناہ گاہ نہیں رہے گی، جو اس ملک کے لیے تباہی اور ضرر کا سبب ہیں۔
210