279

آرمی چیف کی7دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق

راولپنڈی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کو سات انتہائی خطرناک دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردی جیسی سنگین وارداتوں، مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 85 اہلکاروں کے قتل اور 109 کو زخمی کرنے میں ملوث تھے، پانچ دہشت گردوں کو دیگر سزائیں بھی سنائی گئی ہیں آئی ایس پی آر کے مطابق موت کی سزا پانے والے دہشت گرد اے ایس آئی جان دراز خان، صوبے دار محمد عرفان، نائب صوبیدار عبداللہ سمیت دیگر درجنوں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور جوانوں کے قتل کے میں بھی ملوث تھے۔

سزا پانے والے دہشتگردوں نے مسلح افواج اور ایف سی کے اٹھارہ اہلکاروں کو زخمی بھی کیا، سزا پانے والے دہشتگرد ٹرائیل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کرچکے ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتیں ان دہشتگردوں کو موت کی سزا پہلے ہی سنا چکی ہیں، آرمی چیف نے پانچ دیگر دہشت گردوں کو مختلف نوعیت کی سزاؤں کی توثیق بھی کردی ہے، موت کی سزا پانے والوں میں اطلس خان، فرحان، خالے خان، نیک معیل خان اور اکبر علی سمیت دیگر شامل ہیں، ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں کا قیام سات جنوری 2015 کو عمل میں آیا، فوجی عدالتوں کو توسیع کی مدت میں تاخیر ہوئی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی عدالتوں کی توسیع کا معاملہ مارچ 2017 میں اٹھایا، فوجی عدالتوں کی توسیع کی مدت 2019 میں ختم ہوگی فوری انصاف کی فراہمی کے لیے عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے، تاہم فوری انصاف کی فراہمی کے لیے تاحال کچھ نہیں کیا گیا، ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 56 دہشتگردوں کو پھانسی پر لٹکایا گی، سزا پانے والے 43 دہشتگردوں کو آپریشن ردالفساد کے بعد پھانسی بھی دی گئی تھی۔