28

ڈاکٹر یاسمین راشد اور محمود الرشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

انسداددہشت گردی عدالت کی جج عبیر گل خان نے کیس کی سماعت کی۔

پولیس کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کا جسمانی ریمانڈ مانگا گیا تھا۔

عمران خان کی گرفتاری پر توڑ پھوڑ کرنے اور تھانہ شادمان کو آگ لگانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو جیل سے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزمہ تھانہ شادمان میں درج مقدمہ 768/23 میں نامزد ہیں۔

پولیس کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کی نئے مقدمہ میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

پولیس نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے تفتیش کے لیے جیل سے طلبی کی استدعا کی تھی۔ عدالت کے حکم پر ڈاکٹر یاسمین راشد کو پیش کیا گیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ شیر پاؤ پل تقریر اور جلاؤ گھیراؤ کے تھانہ سرور روڈ مقدمہ میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمہ سے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ کی تفتیش کی جانی ہے، ملزمہ تھانہ سرور روڈ میں درج مقدمہ 97/23 میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔

اس کے علاوہ اسی کیس میں پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید کو جیل سے اے ٹی سی میں پیش کیا اور پولیس نے ان کے بھی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے میاں محمود الرشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔