20

پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریاض فتیانہ سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے 72 اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر فیصلے میں اسپیکر قومی اسمبلی کو تمام ممبران کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے اراکین قومی اسمبلی کو بھی استعفے واپس لینے کےلیے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

جن اراکین کے استعفوں کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا گیا ہے ان میں شاہ محمود قریشی، فوادچوہدری، حماد اظہر، ریاض فتیانہ اور شفقت محمود سمیت تحریک انصاف کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 72 اراکین قومی اسمبلی شامل ہیں۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آیی) نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے 43 اراکین کے استعفے منظور کرنےکا اقدام لاہور ہائی کورٹ میں چلینج کیا تھا۔ سابق اراکین کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں اسپیکر قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

اراکین نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے استعفے منظور ہونے سے قبل ہی واپس لے لیے تھے۔ سابق اراکین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ استعفے واپس لینے کے بعد اسپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اسے منظور کریں، اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنا خلاف قانون اور بدنیتی پر مبنی ہے۔