واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاامتیاز اور فیصلہ کن کارروائیوں کی یقین دہانی پر واشنگٹن سیکیورٹی کی مد میں اسلام آباد کو امداد دینے کے لیے تیار ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی نائب وزیر خارجہ جان سالیون نے سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اپنی سرزمین پر تمام شدت پسند گروپوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے حتمی کارروائیاں کرتا ہے تو امریکا معطل کی گئی امداد بحال کرنے پر رضا مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر بلاتفریق تمام شدت پسندوں کے خاتمے کے امریکی تحفظات کو دور کردے تو واشنگٹن سنجیدگی سے امداد بحال کرنے پر غور کرے گا۔
جان سالیون نے کمیٹی کو بتایا کہ امریکا نے اب تک پاکستان کی جانب سے متحرک شدت پسند گروپوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیوں کو نہیں دیکھا اور نہ امریکی مطالبات کے مطابق ان گروپوں کے خلاف کارروائیوں کے ثبوت ملے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کے خلاف آپریشن نہ کرنے کا الزام عائد کرکے سیکیورٹی کی مد میں دی جانے والی 9 سوملین ڈالرز کی امداد روک دی تھی۔
امریکی امداد روکنے پر پاکستان نے واضح کیا تھا کہ اسے کسی کی امداد کی ضرورت نہیں بلکہ امریکا کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کا صرف اعتراف چاہتے ہیں۔