25

عدالت نے حسان نیازی کو مقدمے سے بری کردیا

اشتعال انگیز تقاریر کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ عدالت نے حسان نیازی کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے مقدمے سے بری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی سٹی کورٹ میں عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کے خلاف مقدمے کی ابتدائی سماعت ہوئی۔ حسان نیازی کی والد حفیظ اللہ نیازی اپنے وکلا کے ہمراہ جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ صبغت اللہ کی عدالت میں پیش ہوئے۔ 

چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی سندھ بارکونسل نعیم قریشی ایڈووکیٹ حسان نیازی کی جانب سے پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ یہ مقدمہ غیر قانونی اور بے بنیاد ہے۔ ایک بیرسٹر کو بے بنیاد مقدمے میں گرفتار کر رکھا ہے۔ اسی طرح کا ایک مقدمہ بلوچستان ہائی کورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔ جن دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا، وہ حکومت کا نمائندہ ہی درج کروا سکتا ہے۔ ان دفعات کے تحت مقدمہ کوئی عام شہری درج نہیں کروا سکتا۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کا ریمانڈ آنے دیں پھر ساری صورتحال دیکھتے ہیں۔ عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد دوبارہ سماعت ہوئی۔ پولیس نے حسان نیازی کو عدالت میں پیش کردیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ریمانڈ پیپر کہاں ہے؟  پولیس نے بتایا کہ تفتیشی افسر آرہا ہے ریمانڈ پیپر اس کے پاس ہے؟ پولیس نے حسان نیازی کے 2 ہفتوں کے ریمانڈ کی استدعا کردی۔ حسان نیازی کے وکلا کی جانب سے ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔ پی ٹی آئی وکلاء کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت پر جھوٹا کیس بنایا گیا ہے۔ تفتیشی افسر نے پیش ہوکر کہا کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے انتہائی سخت الزامات ہیں۔ پی ٹی آئی وکلاء نے حسان نیازی کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ 

عدالت نے حسان نیازی کو زیر دفعہ 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حسان نیازی کی ہتھکڑیاں کھولنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے حسان نیازی کے خلاف مقدمہ ڈسچارج کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔