37

اختلاف کو چھوڑ کر ملک کیلئے سوچنا چاہیے، چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ قانون کی بالادستی ہر حال ہونی چاہیے، ملکی حالات کیلئے اختلاف کو چھوڑ کر ملک کے لیے سوچنا چاہیے۔ قانون اور عدالتوں کا احترام ہونا چاہیے۔

کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں نئی عمارت کے قیام سے حصول انصاف میں بہتری آئیگی، اللہ ہم سے حق، آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کروائے، عمارت کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی، انصاف کی فراہمی بنیاد ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوموں کی تقدیر عدالتی فیصلوں سے نہیں، قیادت سے ہوتی ہے، بلوچستان کے لوگوں میں بہت صلاحیتیں ہیں، صوبے ترقی نہیں کر سکا، ترقی نہ ہونے کی ذمہ داری صرف ریاست پر نہیں ڈال سکتے، اس کیلئے ہر انسان کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہیے اور ترقی کے لیے قربانیاں دینی پڑتی ہیں جب کہ ملکی حالات ہمارے سامنے ہیں لہٰذا اختلاف کو چھوڑ کر ملک کے لیے سوچنا چاہیے۔ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے اور شہریوں کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے جب کہ ہماری ذمہ داری ہے آئین اور قانون کے مطابق اداروں کا تحفظ کریں، قانون اور عدالتوں کا احترام ہونا چاہیے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال کا مزید کہنا تھا کہ ماتحت عدالتوں میں بدتمیزی اور بد نظمی نظر آتی ہے، قانون و عدالت کی عزت نہیں ہوگی تو افراتفری کی صورتحال ہوگی، ارجنٹ کیسز کے لیے ہم نے ارجنٹ کیسز فارم بنایا اور پرائیوٹ کیسز میں عملدرآمد کے معاملات ہوتے ہیں، ہمارے وسائل اتنے وسیع نہیں، جتنی آپ کی ضرورت ہے لہٰذا ویڈیو لنک کی سہولت کو استعمال کیا جائے۔