35

پاکستان نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر سمجھوتا نہیں کرے گا، اسحاق ڈار

اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معاہدے کے حوالے سے کوئی چیز قوم سے نہیں چھپائی،پاکستان نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر سمجھوتا نہیں کرے گا، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معمول سے ہٹ کر معاہدے کیلئے انتہائی سخت شرائط رکھ رہا ہے۔

اسحاق ڈار نے سینیٹ کے خصوصی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس بار بات چیت بہت غیرمعمولی رہی، بہت زیادہ مطالبات سامنے رکھے گئے، ہم نے ہر چیز مکمل کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند دوست ممالک نے پاکستان کو سپورٹ کرنے کے وعدے کیے تھے، اب آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ وہ ان وعدوں کو مکمل کریں اور صرف یہی تاخیر کی وجہ ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر حکومت کی طرف سے نہیں ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کسی کو حق نہیں کہ پاکستان کو بتائے کہ وہ کس رینج کے میزائل یا ایٹمی ہتھیار رکھے،ہمیں قومی مفاد کا تحفظ کرنا ہے، کوئی بھی نیوکلیئر یا میزائل پروگرام پر سمجھوتا نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ کوئی نیا پروگرام نہیں جو اس حکومت نے کیا ہو، یہ آئی ایم ایف پروگرام 2019 میں شروع ہوا جو 2020 میں مکمل ہو جانا چاہیے تھا۔میں نے ماضی میں سب سے پہلے آئی ایم ایف معاہدہ ویب سائٹ پر ڈالا تھا، اب بھی جیسے ہی آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہوگا ویب سائٹ پر ڈال دیا جائے گا، آئی ایم ایف پروگرام میں تاخیر پر بات کرتا ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک اور دیگر قانون پارلیمنٹ نے منظور کیے جس کے بعد میرے خیال میں مانیٹری پالیسی بہت زیادہ آزاد ہوگئی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 2013ء سے 2016ء تک آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا گیا تھا، لگتا ہے 2019ء میں آئی ایم ایف کے ساتھ معاملاتِ پروگرام نئی طرز کے تھے۔

واضح رہے کہ پاکستان اس وقت شدید معاشی بحران کا شکار ہے، سٹیٹ بینک کے موجودہ ذخائر 4 ارب 30 کروڑ ڈالر ہیں جو بمشکل چند ہفتوں کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔