316

پاکستانی حدود میں عسکری آپریشن کا ارادہ نہیں،امریکہ

واشنگٹن۔ امریکہ کے جرنیلوں نے اسلام آباد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ امریکا، پاکستان کی حدود کے اندر کسی بھی عسکری آپریشن کا ارادہ نہیں رکھتا، اختلاف کے باوجود اسلام آباد ’کلیدی اتحادی’ ہے جس کی بدولت ہی افغانستان میں کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہفتہ کو پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جوائنٹ اسٹاف ڈائریکٹر لیٖفٹینٹ جنرل کینیتھ میک کینزی نے پاکستانی حکام کو اس امر کی یقین دہانی کرائی گئی کہ امریکہ پاکستان کی کسی بھی حدود میں عسکر ی آپریشن کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

جنوبی ایشیاء میں امریکہ کی کامیابی کیلئے پاکستان کا بہت کلیدی کردار ہے،انہوں نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہم پاکستان کو اپنی حکمت عملی کا لازمی جز سمجھتے ہیں،امریکہ کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد بند کرنے کے فیصلے اور کابل میں حملوں کی تازہ لہر کے درمیان کسی ممکنہ ‘لنک’ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘طالبان تنہا ہیں، وہ معصوم شہریوں کے قاتل ہیں۔بعدازاں وائٹ ہاؤس کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق امریکی فوجیوں کو افغانستان اور پاکستان میں دہشت گردوں کی ‘محفوظ پناہ گاہوں’ کے خاتمے کے لیے اختیارات دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب پینٹاگون کی چیف ترجمان نے اسلام آباد پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیائی خطے میں دہشتگردی کو شکست دینے کے لیے امریکی ‘کوششوں’ کا ساتھ دے۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عرب نیوز نے امریکی سینٹرل کمانڈ چیف جنرل جوزف وٹل کے حوالے سے رپورٹ شائع کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ‘امریکا کو اپنی نئی جنوبی ایشیائی تزویراتی حکمت عملی میں صرف افغانستان کے لیے پارٹنر کی ضرورت نہیں بلکہ پورے خطے سے تمام ملک درکار ہیں اور پاکستان اس خطے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔