55

بجلی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غیر قانونی قرار

لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کے بلوں میں بڑا ریلیف دیدیا،عدالت نے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسمنٹ سمیت دیگر سرچارجز کی وصولی غیر قانونی قرار دیدی۔

عدالت نے بجلی  کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کیخلاف دائر درخواستیں منظور کرلیں،جسٹس علی باقر نجفی نے مختلف نوعیت کی 3659 درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے 81 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا,عدالت نے 10 اکتوبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا،عدالت نے زرعی اور گھریلو صارفین کے بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کو خلاف قانون قرار دیا۔

عدالت  نے 500 یونٹ تک گھریلو صارفین کو زیادہ سے زیادہ سبسڈی قرار دیا،عدالت نے  فیول  ایذجسٹمنٹ کی وصولی کو کالعدم قرار دے دیا ،عدالت نے سولر اور نیوکلئیر سمیت دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کا حکم دیا،اوور چارجنگ کرنے والوں کے خلاف نیپراکو کارروائی کرنے کا حکم بھی دیدیا گیا۔