بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے پاکستانیوں سمیت 90 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 10 افراد کی لاشیں لیبیا کے ساحل سے ملی ہیں جن میں 8 پاکستانی اور 2 لیبین باشندے شامل ہیں۔
بین الاقوامی تنظیم کے مطابق 2 افراد نے تیر کر اپنی جان بچائی جب کہ ایک شخص کو مچھلی کا شکار کرنے والی کشتی نے بچایا۔
قبل ازیں مشرقی لیبیا کے علاقے زراوا کے سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ انہوں نے بھی 2 لیبین اور ایک پاکستانی شہری کو بچایا ہے۔
کشتی حادثے میں بچ جانے والے افراد نے رضا کاروں کو بتایا کہ ڈوبنے والی کشتی میں زیادہ تر پاکستانی سوار تھے جو شمالی افریقا کے ذریعے اٹلی جا رہے تھے۔
اس حادثے کے علاوہ رواں برس اب تک یورپ جانے کی کوشش میں 218 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ بحیرہ روم کے ذریعے مختلف ممالک سے تارکین وطن کی بڑی تعداد نوکریوں کی غرض سے ترکی، یونان اور یورپی ممالک کا سفر کرتی ہے اور اس کوشش کے دوران اکثر و بیشتر کشتی ڈوبنے کے واقعات بھی پیش آتے ہیں جن میں متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔