بیجنگ ۔ شمالی کوریا کی قومی سلامتی واشنگٹن کی پہلی ترجیح ہے،خاص طورپر کیونکہ پیانگ یانگ بڑی تیزی کے ساتھ بین البراعظمی ایٹمی صلاحیتیں حاصل کررہا ہے جو کہ امریکہ تک رسائی حاصل کر سکتی ہے،اسی نقطہ نظر سے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین امریکہ تعلقات کے پس منظر میں شمالی کوریا پر توجہ مرکوز کررکھی ہے۔
اس لئے ان کی بنیادی حکمت عملی یہ ہے کہ وہ چین پر اپنا تجارتی اور کاروباری دباؤ ڈالے تا کہ چین شمالی کوریا پر اپنا دباؤ استعمال کرے ، کیونکہ چین پر ڈالا گیا دباؤ ہی چین کو شمالی کوریا پر دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کرے گا جبکہ چین کا موقف یہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل کررہا ہے تا ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابقہ صدور کی طرح یقین رکھتے ہیں کہ شمال کوریا کے ساتھ سفارتی سطح پر بات چیت کرنے کا راستہ بیجنگ سے ہو کر جاتا ہے کیونکہ چین شمالی کوریا پر زیادہ اثر رکھتا ہے ، اس لئے اس کے حوالے سے جلد اور آسانی کے ساتھ اس مسئلے کو کم جانگ ان حکومت کے ساتھ مسائل طے کئے جا سکتے ہیں تا ہم ان کا خیال ہے کہ چین ایسا نہیں کر نا چاہتا ۔
امریکہ سمجھتا ہے کہ بیجنگ کو اپنے ہمسائے کیلئے خام تیل کی فراہمی فوری بند کر دینی چاہئے جس سے شمالی کوریا کی یہ شہ رگ کٹ جائے گی کیونکہ چین شمالی کوریا کو تیل فراہم کرنیوالا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، امریکہ کا خیال ہے کہ چین ایسا اس لئے نہیں کررہا کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اگر اس نے شمالی کوریا کی حکومت پر تجارتی دباؤ ڈالا کو کم جانگ ان حکومت گر جائے گی ۔