63

آلو اور ٹماٹر کینسر کا علاج کرسکتے ہیں؟

آلو اور ٹماٹر ہمارے روزمرہ کھانوں کا حصہ ہے، حال ہی میں ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا کہ ان میں شامل ایک جز کینسر کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

طبی جریدے فرنٹیئرز ان فارماکولوجی میں شائع تحقیق کے مطابق پولینڈ اور برطانیہ کے ماہرین نے مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا، جن سے یہ دریافت ہوا کہ آلو اور ٹماٹر سمیت مختلف سبزیوں اور پودوں میں پائے جانے والے گلائیکول کلوئیڈز اجزا کینسر کے علاج میں مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں۔

گلائیکول کلوئیڈز دراصل نائٹروجن اور مختلف کیمیکلز کا ایک گروہ ہے جو کہ سبزیوں، پودوں اور جڑی بوٹیوں میں پائے جاتے ہیں۔

گلائیکول کلوئیڈز عام طور پر پانچ مختلف کیمیکل کا گروپ ہوتا ہے، جن میں سولانائن، چاکونین، سولاسونین، سولا مارگین اور ٹماٹین شامل ہیں۔

یہ اجزا عام طور پر ٹماٹر، آلو، بینگن اور کالی مرچوں میں پائے جاتے ہیں، تاہم یہ اجزا مختلف جڑی بوٹیوں اور پودوں میں بھی ہوتے ہیں۔

ماہرین نے ان ہی اجزا کا کینسر کے علاج اور مرض پر اثر دیکھنے کے لیے تحقیق کی، جس سے معلوم ہوا کہ یہ اجزا موذی مرض کے علاج کے دوران فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ گلائیکول کلوئیڈز پر مبنی پانچوں اجزا کینسر کے مریض کو کیمو تھراپی کے دوران فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ اجزا صرف کینسر کے سیلز کو نشانہ بناتے ہیں، تاہم یہ صحت مند سیلز کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے جبکہ کیمو تھراپی کے دوران دوا کینسر کے سیلز سمیت صحت مند سیلز کو بھی نشانہ بناتی ہے، جس کی وجہ سے مریض کمزور پڑ جاتا ہے۔

ابھی مذکورہ تحقیق ابتدائی مراحل میں ہے، جس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ اجزا کینسر کے علاج میں مدد گار ہو سکتے ہیں۔ اس بات پر ابھی تحقیق ہونا باقی ہے کہ مذکورہ اجزا کو کس طرح استعمال کرنے سے کینسر کے علاج فائدہ ہو سکتا ہے۔