44

کراچی،حیدرآباد میں 15جنوری کوبلدیاتی انتخابات کروانےکافیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہوں گے۔

 الیکشن کمیشن نے کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی اتنخابات کے انعقاد سے متعلق پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی درخواستوں کی سماعت کی جس میں کراچی اور حیدرآباد کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی سمیت دیگر کا موقف سنا گیا، آئی جی سندھ کا موقف بھی لیا گیا اور 15 نومبر کو فیصلہ محفوظ کیا گیا جو کہ آج سنادیا گیا۔

کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد ہونے پر سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو 90 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست دی تھی جسے الیکشن کمیشن نے تسلیم نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی جانب سے پولیس نفری نہ ہونے اور سیلابی صورتحال کے جواز کو مسترد کرتے ہوئے کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن نے فیصلے میں انتظامی اور سیکیورٹی اداروں کو اپنی تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 15 جنوری کو ان دونوں ڈویژنز میں بلدیاتی انتخابات کا ہرممکن انعقاد یقینی بنایا جائے،انتخابات کو شفاف اور پرامن طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

15 نومبر کو سندھ حکومت کی جانب سے بیرسٹر مرتضی وہاب نے الیکشن کمیشن میں پیشی کے دوران موقف اختیار کیا تھا کہ اگر انتخابات کرائے گئے تو امن و امان کی ضمانت نہیں دے سکتے، ماضی کی طرح کے واقعات متوقع ہیں اس لیے 90 روز کے لیے انتخابات ملتوی کردیے جائیں۔

جماعت اسلامی کی جانب سے نعیم الرحمان پیش ہوئے تھے جنہوں نے استدعا کی تھی کہ 45 دن کے اندر اندر انتخابات کا انعقاد کردیا جائے لیکن یقین دلایا جائے کہ اگر45 روز بعد کی تاریخ دی جائے گی تو ہرگز اسے ملتوی نہ کیا جائے اور اسی تاریخ کو انتخابات ہوں۔

اسی طرح ایم کیو ایم کی جانب سے وسیم اختر پیش ہوئے اور انتخابات ملتوی کرنے کے حق میں دلائل دیے جبکہ تحریک انصاف کے وکیل نے انتخابات کے انعقاد کے لیے دلائل دیے جب کہ آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری نے سفارش کی کہ الیکشن ابھی نہ کرائے جائیں۔

واضح رہے کہ سندھ کے بقیہ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں تاہم کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز میں باقی ہے تاہم سندھ حکومت نے سیلاب کو بنیاد بناکر ان شہروں میں انتخابات دو سے تین بار ملتوی کرانے کی درخواستیں دیں جو منظور ہوتی رہیں تاہم اس بار الیکشن کمیشن نے درخواستیں مسترد کردیں۔