117

لاہور: خاتون کا نکاح نامہ 10 سال بعد جعلی قرار

لاہور ہائیکورٹ میں خاتون 10 سال بعد نکاح کو جعلی ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیملی کورٹ اور سیشن عدالت کے فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے نکاح نامہ کو جعلی قرار دیدیا۔

دوران سماعت جسٹس عابد حسین چٹھہ نے کہا کہ نکاح کی پوری کہانی ایک معمہ ہے، مبینہ نکاح لڑکی کے گاؤں میں نہیں ہوا جبکہ والدین، رشتہ دار بھی موجود نہیں تھے۔

نکاح نامے کے گواہ معظم کے دوست جبکہ خاتون کے لیے اجنبی ہیں، نکاح رجسٹرار بھی خاتون اور اس کی رہائش گاہ کے متعلق نہیں جانتا۔

واضح رہے کہ بختاور نے معظم کے ساتھ 28 مارچ 2012ء کے نکاح نامے کو چیلنج کیا تھا۔ بختاور نے معظم کے ساتھ 28 مارچ 2012ء کے نکاح نامے کو چیلنج کیا تھا۔