کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع ملٹری اکیڈمی مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے قریب آرمی پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 11 اہلکار ہلاک جبکہ 16 زخمی ہوگئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری کے حوالے سے بتایا کہ 5 دہشت گردوں نے ملٹری اکیڈمی کی قریبی پوسٹ پر صبح سویرے حملہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ 2 حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، 2کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ ایک کو فورسز نے گرفتار کرلیا۔
حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان مقابلہ تقریباً 5 گھنٹے تک جاری رہا۔حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔
اس سے قبل کابل کے رہائشی ایک عینی شاہد محمد احسان نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ صبح 5 بجے کے قریب اکیڈمی کے قریب دھماکوں اورفائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی افغان فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
مارشل فہیم ڈیفنس یونیورسٹی افغانستان کی مرکزی ملٹری اکیڈمی ہے،گذشتہ برس اکتوبر میں بھی ایک خودکش بمبار نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک بس ڈیفنس یونیورسٹی کے کیڈٹس کو لے جانے والی بس سے ٹکرا دی تھی، جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب رواں ماہ 29 جنوری کو بھی کابل میں وزارت داخلہ کی پرانی عمارت کے باہر ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 سے زائد افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی تھی۔
اس سے قبل 20 جنوری کو بھی کابل میں واقع انٹرکانٹینینٹل ہوٹل پر طالبان کے حملے کے نتیجے میں 11 غیر ملکیوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔