ڈیووس /واشنگٹن ۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 15 سال سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات خرابی کی طرف جارہے ہیں، امریکا پاکستان کو کوئی معاشی امداد نہیں دے رہا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹ کو امریکا کی پالیسی نہیں سمجھتے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے،افغانستان کے زمینی حقائق ٹرمپ کی پالیسی سے متضاد اور بالکل مختلف ہیں، گزشتہ سال افغانستان سے پاکستان میں 29 دہشت گرد داخل ہوئے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ 15 سال سے پاکستان اور امریکا کے تعلقات خرابی کی طرف جارہے ہیں، امریکا پاکستان کو کوئی معاشی امداد نہیں دے رہا، جبکہ سکیورٹی کے حوالے سے دی جانے والی امداد بھی بالکل معمولی تھی، دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ہماری صلاحیت کا اعتراف نہیں کیا گیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹ کو امریکا کی پالیسی نہیں سمجھتے، آفیشل پالیسی کا تعلق ٹوئٹ سے نہیں بلکہ اجلاس یا دستاویزسے ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑرہا ہے، ہمارے 2 لاکھ سے زائد جوان مغربی سرحد پردہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہے ہیں، ہم نے مشترکہ دشمن کوشکست دی، جسے پوری دنیا شکست نہ دے سکی، پچھلے سال افغانستان سے پاکستان میں 29 دہشت گرد داخل ہوئے، جنہوں نے پاکستان میں کارروائیاں کیں، افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں نے ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بھی حملہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے 6500 جوانوں نے جان قربان کی اورافغانستان کے زمینی حقائق ٹرمپ کی پالیسی سے متضاد اور بالکل مختلف ہیں۔
164