236

مصر کے سابق آرمی چیف کوگرفتار کر لیا گیا

قاہرہ۔ مصری فوج نے اپنے سابق آرمی چیف سامی عنان کو گرفتار کرلیا جو آئندہ عام انتخابات میں صدر عبدالفتح السیسی کے خلاف مہم چلانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق سابق آرمی چیف سامی عنان کو مسلح افواج کو بغاوت پر اکسانے کا الزام لگا کر گرفتار کیا اور عبدالفتح السیسی کے سامنے مقابلے کی دوڑ سے باہر کردیا۔خیال کیا جارہا تھا کہ سامی عنان عبدالفتح السیسی کے مقابلے میں سخت حریف ہیں لیکن ان کو راستے سے ہٹانے کے بعد امکان ہے کہ 26 سے 28 مارچ تک ہونے والے انتخابات میں مصری صدر کامیابی حاصل کریں گے۔

اس حوالے سے ایک سیکیورٹی اہلکار کا کہنا تھا کہ سامی عنان کے حوالے سے ابتدائی طور پر یہ معلوم ہوا ہے کہ انہیں فوج کی طرف سے حراست میں لیا گیا ہے جبکہ فوج کے سرکاری ذرائع ابلاغ پر بیان کے بعد انہیں رہا کردیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے ایک بیان کی فہرست تیار کی گئی ہے، جس میں سامی عنان سے ان کی سروس میں جعلی دستاویزات کے استعمال، فوج کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے کے ارادے اور صدر کے خلاف مہم چلانے کے حوالے سے پوچھا جائیگا۔

حکام کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مسلح افواج کسی کو اس طرح کے قواعد و ضوابط میں خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے سکتی، جس سے فوج کی ساخت متاثر ہو۔بیان میں کہا گیا کہ ریاست میں قانون کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ اس طرح کے اقدامات کے خلاف کارروائی کی جائے اور سامی عنان کو متعلقہ حکام کی جانب سے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے۔

واضح رہے کہ سابق آرمی چیف کی گرفتاری کے حوالے سے خبر 2 بڑے صحافیوں کی جانب سے کی گئی، جس میں مصطفی ال شال اور محمود رفعت ہیں تاہم دونوں نے خبر کی تفصیل نہیں بتائی۔اس حوالے سے سامی عنان کی مہم کے مختصر بیان کے مطابق انہوں نے اپنی سرگرمیوں کو معطل کردیا ہے۔فیس بک پر مہم کے پیج پر جاری بیان میں کہا گیا کہ خوف اور شہریوں کی سلامتی کے لیے شروع کی گئی یہ مہم جس میں سامی عنان کو مصر کے صدر کے لیے نامزد کیا گیا تھا، اس مہم کی معطلی کا اعلان کرتے ہیں۔