26

تخت پنجاب کس کا؟ فیصلہ آج ہوگا

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ آج ہوگی، مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں نے حمزہ شہباز جبکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ نے چوہدری پرویز الہیٰ کو امیدوار نامزد کیا ہے۔دونوں طرف سے کامیابی کے پیشگی دعوے بھی کیے جا رہے ہیں،تاہم کون بنے گا وزیر اعلیٰ پنجاب؟اس کا  فیصلہ آج شام 4 بجے کے بعد ہوگا۔

وزیراعلی کے انتخاب کے لئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے کی شام چار بجے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی صدارت میں ہوگا، جس میں پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کرائی جائے گی۔

پی ٹی آئی کے 15ارکان اسمبلی کے حلف  اٹھانے کے بعد ایوان میں تحریک انصاف کے کُل ممبران تعداد 178 ہوگئی ہے، جبکہ مسلم لیگ ق کے ارکین کی  تعداد 10 ہے۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے اراکین کو ملا کر تعداد 188 ہے جبکہ ایک رکن اسمبلی بیرون ملک میں ہیں۔
پی ٹی آئی اور ق لیگ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اور پرویز الہیٰ کی سربراہی میں ہونے والے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 186 ارکان شریک ہوئے اور انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے پرویز الہیٰ کی حمایت کا اعلان کیا۔

مسلم لیگ ن کے تین ارکان اسمبلی کے حلف کے بعد حکومتی اتحادی اراکین کی مجموعی تعداد 178 ہے تاہم ایک رکن اسمبلی کا ابھی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا جبکہ ایک رکن عظمی زعیم قادری کورونا کا شکار جبکہ دو رکن فیصل نیازی اور جلیل شرقپوری مستعفی ہو چکے ہیں۔ اسمبلی میں موجود آزاد اراکین کی تعداد 6 ہے۔

عددی لحاظ سے تحریک انصاف کی بظاہر برتری نظر آرہی ہے مگر مسلم لیگ (ن) اور پی ڈی ایم جماعتیں بھی حمزہ شہباز کی فتح کے لیے پُرامید ہیں۔

مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں جبکہ پی ٹی آئی اور ق لیگ نے اپنے اراکین کو ہوٹلز میں قیام کروایا ہے۔