47

پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود اور تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر پاکستان نے بھارت سے دو طرفہ تجارت معطل اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخارجہ، وزیردفاع، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئرچیف،  نیول چیف سمیت ڈی جی آئی ایس آئی اور دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کے بعد پیدا ہونے والی غیر معمولی صورتحال پر غور کیا گیا جب کہ اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کی گئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تین گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ  بھارت سے ہر قسم کی تجارت فوری طور پر معطل اور سفارتی تعلقات محدود کیے جائیں گے۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ مقبوضہ کشمیر کا معاملا اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا، اس کے علاوہ  14 اگست کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منانےاور 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو کم ترین سطح پر لایا جائے گا،  پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر کے اختیارات اور سفارتی سرگرمیاں محدود کردی جائیں گی جب کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح کے روابط کو کم کردیا جائے گا۔