44

حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں پھر توسیع

 لاہور۔لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی جہاں نیب نے عدالت سے ان کے 15 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔دوران سماعت عدالت نے نیب کے وکیل حافظ اسد اللہ سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کا کل کتنے دن کا جسمانی ریمانڈ ہو چکا ہے جس پر انہوں نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کا ابھی تک کل 28 دن کا جسمانی ریمانڈ ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز سے 1 کروڑ 68 لاکھ سے ماڈل ٹان میں خریدے گئے پارک کا پوچھا گیا لیکن حمزہ نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ اس پلاٹ کی مالیت 14 کروڑ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے ذاتی اکانٹ میں 2005 سے 2007 کے دوران 5 کروڑ 50 لاکھ ٹرانسفر ہوئے لیکن حمزہ اس رقم کے بارے میں کچھ نہ بتا سکے۔انہوں نے بتایا کے 18 کروڑ روپے کی رقم بیرون ملک سے حمزہ شہباز شریف کے اکاونٹ میں آئی، حمزہ شہباز سے منی ٹریل مانگی گئی تو حمزہ شہباز نے مزید وقت مانگا ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ حمزہ شہباز سے تفتیش مکمل کرنے کے لیے ان کے جسمانی ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کی جائے۔حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 2007 2008 میں حمزہ شہباز پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے، بیرون ملک سے حمزہ شہباز کی جنتی رقم آئی پراپر چینل کے زریعے آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نیب کو تمام ریکارڈ فراہم کر چکے ہیں۔

 نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی جائے اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا جائے۔انہوں نے کہا کہ نیب نے حمزہ شہباز پر تعاون نہ کرنے کا الزام لگایا ہے جو بالکل غلط ہے حمزہ شہباز نیب سے پوری طرح تعاون کررہے ہیں۔عدالت میں حمزہ شہباز عدالت میں خود دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے مجھ پر 85 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام لگایا اور اس کے بعد نیب نے الزام لگایا کہ 33 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی اور آخر میں 18 کروڑ کا الزام لگایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ نیب کے افسران پر مجھے ترس آتا ہے۔

 عدالت نیب کو ایک ہی دفعہ میرا 3 ماہ کا ریمانڈ دے دے۔احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ آپ کا موقف سن لیا ہے یہ سیاسی باتیں عدالت میں نہ کریں۔حمزہ شہباز نے کہا کہ اگر ایک روپے کی کرپشن ثابت ہو گئی تو سیاست چھوڑ دوں گا جس پر احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ وہ اپکا مسئلہ ہے چھوڑ دیں۔بعد ازاں عدالت نے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔