28

مریم نواز نے حکومت سے میثاق معیشت کی مخالفت کردی

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے یہ نہ مصر ہے اور نہ نواز شریف کو مرسی بننے دیں گے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک اور عوام کی خاطر تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونا چاہیے، اے پی سی میں ن لیگی وفد کی قیادت شہباز شریف کریں گے۔

اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو میثاق معیشت کی پیش کش کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے میثاق معیشت پر بات کی ہے، میری ذاتی رائے ہے میثاق معیشت مذاق معیشت ہے، جس شخص نے معیشت کا بیڑا غرق کیا اس سے کس قسم کی بات چیت نہ کی جائے، معیشت کا بیڑا غرق کرنے والے سے میثاق نہیں کرنا چاہیے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ نالائق اعظم نے اسٹاک ایکسچنج کو ڈبو دیا، عوام کا جینا دو بھر ہو گیا، میثاق معیشت کا مطلب حکومت کو این آر او دینا ہے، گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دیا گیا تو اپوزیشن برابر کی مجرم ہو گی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا میاں صاحب کی صحت کا معاملہ 22 کروڑ عوام کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں، ان کا دل کا عارضہ 20 سال پرانا ہے اور انہیں تین بار ہارٹ اٹیک ہو چکے ہیں۔

مریم نواز نے بتایا کہ میاں صاحب کو تیسرا ہارٹ اٹیک اڈیالہ جیل میں قید کے دوران ہوا جس سے ہمیں لاعلم رکھا گیا، ان کا کیا علاج کیا گیا مجھے علم نہیں لیکن بعد میں معالج نے بتایا کہ میاں صاحب کو اٹیک ہوا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کا بائی پاس ان کی وزارت عظمیٰ کے دوران کیا گیا، انہیں ایک اور بائی پاس کی ضرورت ہے کیونکہ میاں صاحب کی بڑی شریان 95 فیصد بند ہے اور کڈنی کا اسٹیج تھری کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ انجائنا کے دوران میاں صاحب اسپرے اور دوائیں استعمال کرتے ہیں، ایک بار میاں صاحب کو انجائنا کے دوران سانس بند ہو گئی جس پر انہوں نے زور سے آواز لگائی کہ میں تازہ ہوا میں سانس لینا چاہتا ہوں، نواز شریف کے علاج میں 6 ہفتے یا 6 ماہ نہیں مہینے سال اور برسوں لگ سکتے ہیں۔

ن لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نہتی لڑکی اور بیٹی بیمار باپ سے کیا بات کر رہی ہے اس پر بھی پہرا ہے، نالائق اعظم کو سمجھنا چاہیے کہ وہ شکست کھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بار بار عدالت کا دروازہ کٹھکھا رہے ہیں، ان شااللہ نواز شریف کو انصاف ضرور ملے گا اور اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ سب اس کے ذمے دار ہوں گے۔

مریم نواز نے کہا نواز شریف کہتے ہیں انہیں ووٹ کو عزت دو کے مؤقف کی سزا مل رہی ہے، نواز شریف سیاسی قیدی ہیں، وہ آئین و قانون اور سویلین بالادستی کی سزا بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ملاقاتوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے، نواز شریف کے کمرے میں ہماری باتیں سننے کے لیے ایک شخص کی ڈیوٹی لگی رہی، سلاخوں کے پیچھے نواز شریف کی ملاقاتوں کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، یہ کون سا اخلاق اور تہذیب ہے؟ ان کو شرم آنی چاہیے، نالائق اعظم شکست کھا گیا، نواز شریف آج بھی طاقتور ہے۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ یہ مصر ہے اور نہ ہی نواز شریف کو مُرسی بننے دیں گے، جعلی حکومت سے ریلیف مانگ رہی ہوں نہ وہ دے سکتے ہیں، آخری حد تک نواز شریف کا مقدمہ لڑوں گی۔

وزیراعظم کی جانب سے اعلیٰ اختیاراتی تحقیقاتی کمیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ مجھ پر تو جے آئی ٹی بن جاتی ہے علیمہ خان پر نہیں، عمران خان اور علیمہ خان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا اس پر بھی جے آئی ٹی بننی چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ کمیشن قرضوں کا نہیں گرانٹس کا بھی حساب لے گا، کمیشن کولیشن سپورٹ فنڈز کی بھی تحقیقات کرے گا، سوال ان قرضوں پر بھی ہو گا جو نالائق وزیراعظم کی نااہلی پر خرچ ہو گئے۔

مریم نواز نے کہا کہ عالمی آڈٹ فرم قرضہ کمیشن کی نگرانی کرے، کمیشن ضرور بنے تاکہ عوام کے سامنے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے۔