بھارتی حکومت نے مسلمان کو دی جانے والی حج سبسڈی مکمل طور پر ختم کردی ہے۔
بھارت حکومت وزیر برائے اقلیتی امورمختار عباس نقوی نے بھی حکومت کی جانب سے حج سبسڈی ختم کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2012 میں مرکزی حکومت کو حکم دیا تھا کہ 2022 تک حج سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہر سال بھارتی حکومت حج سبسڈی پر 700 کروڑ خرچ کرتی ہے اور اب اس مد میں بچنے والی رقم اقلیتی برادری کی فلاح پر خرچ کی جائے گی۔
اقلیتی امور کے وزیر کا کہنا تھا کہ امسال سعودی حکومت نے بھارت کے حج کوٹہ میں 5 ہزار کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد رواں سال مجموعی طور پر ایک لاکھ 75 ہزار مسلمان بھارت سے حج کے لیے جائیں گے۔
مختار عباس نقوی کے مطابق سفری اخراجات کم کرنے کے لیے آئندہ سالوں میں بھارت سے بحری جہازوں کے ذریعے بھی حجاز مقدس کا سفر کی سہولت فراہم کی جائے گی۔