41

گرفتار میکسیکن تارکین وطن کو منتقل کرنے کا فیصلہ

امریکا کی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ایجنسی (سی بی پی) نے اپنی گنجائش میں کمی کی وجہ سے میکسیکو کے لاکھوں تارکین وطن کو سرحدی علاقوں سے ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ وہ ہزاروں تارکین وطن خاندانوں کو ٹیکساس میں سرحد سے دور لے جانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

امریکی ایجنسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس اکتوبر سے اب تک 5 لاکھ 20 ہزار تارکین وطن کو امریکی حکام نے گرفتار کیا، جو گزشتہ ایک دہائی کے دوران اتنے قلیل عرصے کی سب سے بڑی تعداد ہے، جس میں اوسطاً 4 ہزار 5 سو افراد کو یومیہ گرفتار کیا گیا۔

اپنے ایک بیان میں سی بی پی کا کہنا تھا کہ 20 روز کے اندر قانون کے مطابق گرفتار خاندانوں کے کوائف دیکھنا اور انہیں رہا کرنا مشکل ہے۔

رواں برس کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کی آمد کو قومی ایمرجنسی قرار دے دیا تھا، جس کے بعد کانگریس، امریکا-میکسیکو سرحد پر باڑ لگانے کے لیے 6 ارب ڈالر کی فنڈنگ دینے پر مجبور ہوگیا تھا، تاہم اس فنڈنگ کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں بھی امریکا-میکسیکو سرحد کی تعمیر کو اپنی الیکشن مہم کے دوران استعمال کیا تھا۔

سان ڈیاگو میں سی بی پی حکام نے بتایا کہ ٹیکساس کے علاقے ریو گرانڈے ویلی سے ہفتہ وار 3 پروازیں آئیں گی جن میں ایک پرواز میں کم سے کم 130 تارکین وطن سوار ہوں گے۔