90

مہوش حیات کا بالی ووڈ میں کام کرنے سے صاف انکار

تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی نامور اداکارہ مہوش حیات نے بالی وڈ فلموں کی پیشکش مسترد کرنے کے حوالے سے کہا ہےکہ میری ضرورت پاکستانی فلم انڈسٹری کو ہے تو میں بالی وڈ کیوں جاؤں۔

حال ہی میں اداکارہ مہوش حیات نے بی بی سی ایشین کوانٹرویو دیا اور اس دوران میزبان نے بالی وڈ فلموں کی پیشکش قبول نہ کرنے کے حوالے سے ان سے سوال کیا۔

اس پر اداکارہ نے کہا کہ ہمارے کئی فنکاروں نے بالی وڈ میں کام کیا ہے لیکن انہیں وہ عزت و احترام نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے کیونکہ یہ جائز نہیں کہ آپ کسی اداکار کو اس کی فلم کی تشہیر کرنے سے یا پریمیئر میں شرکت کرنے پر پابندی عائد کریں۔

مہوش حیات نے کہا کہ بالی وڈ فلموں میں کام نہ کرنا ایک باشعور فیصلہ تھا کیونکہ انہیں اپنی انڈسٹری (بالی وڈ) کے لیے خود کے فنکار کافی ہیں، انہیں ہمارے اداکاروں کی ضرورت نہیں البتہ ہمیں اپنی فلم انڈسٹری کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

اداکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ میری ضرورت پاکستانی فلم انڈسٹری کو  ہے تو پھر میں کہیں اور کام کرنے کیوں جاؤں جب کہ ان کی انڈسٹری پہلے ہی مضبوط ہے۔

اداکارہ نے بتایا کہ مجھے فلم ’فنے خان‘ اور ’دیدھ عشقیہ‘ کی پیشکش تھی جس کو قبول نہیں کیا کیونکہ صرف پاکستان میں ہی کام کرنے کا سوچا  تاکہ پاکستانی فلم نگری ترقی پاسکے۔

مہوش حیات کا انٹرویو میں امیتابھ بچن کے حوالے سے کہنا تھا کہ میں نے ان پر تنقید کی کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ فلمیں سوچ بدلنے کا کام کرتی ہیں، اس میں پیغام ہوتا ہے اور اداکاروں سے فلم بین متاثر ہوتے ہیں تو کسی بھی اداکار کو اچھا اور امن کا کام کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔

دوسری جانب مہوش حیات نے فلموں میں اپنے کرداروں کا انتخاب کرنے کے حوالے سے بتایا کہ وہ ہمیشہ ایسے کردار کا انتخاب کرتی ہیں جس میں خواتین کو مضبوط دکھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں اب بھی خواتین کو کمزور اور روایتی کردار میں دکھایا جارہا ہے جب کہ پاکستانی فلموں میں ایسا نہیں ہے جس کی مثال فلم ’لوڈ ویڈنگ‘ ہے اس میں سماجی مسائل، جہیز اور ایک بیوہ لڑکی کا مقام دکھایا ہے تاکہ معاشرے میں شعور پیدا ہوسکے۔