نیویارک: اگر آپ کے گھر میں بالخصوص دوسال سے زائد کے بچے ہیں اور وہ ٹانگوں کو کچھ اسطرح سکیڑ کر بیٹھتے ہیں کہ انگریزی حرف ڈبلیو بن جائے تو انہیں پیار سے سمجھائیں کہ وہ ایسا نہ کریں۔
ڈبلیو کی صورت میں ٹانگوں کو سکیڑکر بیٹھنے سے تمام ماہرین منع کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بچے دو سال تک مختلف انداز سے بیٹھنا سیکھ جاتے ہیں اور یوں وہ دوسال بعد بیٹھنے کے کئی تجربات کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے ان پر نظر رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
امریکی میں پیڈیاٹرک تھراپی سینٹر کے ماہرین نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ٹانگوں کی قوت کم ہوتی ہے، وہ توازن پیدا نہیں کرپاتے اور ان کی جسمانی حرکات و سکنات کا ’موٹرنظام‘ متاثر ہوسکتا ہے۔ غالب امکان ہے کہ اگر کوئی بچہ اس طرح بیٹھنے کی عادت میں مبتلا ہوجائے تو وہ دوڑنے اور اچھل کود کی درست صلاحیت حاصل نہیں کرپاتا۔
بعض ماہرین نے یہاں تک خبردار کیا ہے کہ اس طرح کولہے کے جوڑ زبردست متاثر ہوتے ہیں اور ٹانگوں کے جوڑوں میں اینٹھن پیدا ہوسکتی ہے۔ یہاں تک کہ بچوں میں پیروں کا انگوٹھا موڑ کر چلنے کی عادت پیدا ہوجاتی ہے جو مزید تباہ کن ہے۔
اسی لیے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اگر ایک دو مرتبہ بچے کو اسطرح بیٹھے دیکھا ہے تو اس کی نگرانی کو یقینی بنائیں اور اس طرح بیٹھنے کی عادت سے جلد از جلد چھٹکارا دلائیں۔