بیجنگ: سائنس دانوں نے دل کے امراض میں حیرت انگیز نتائج دینے والے آلے ’پیس میکر‘ کو بیٹری کے بغیر چلانے کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے جس کے بعد مریضوں کو بار بار پیس میکر کی بیٹری تبدیل کرنے کی جھنجھٹ سے جان چھوٹ جائے گی اور دل کی کارکردگی میں بھی کوئی رکاوٹ یا تنزلی نہیں آئے گی۔
سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دل کے مریضوں کے لیے ایک ایسا پیس میکر ایجاد کرلیا گیا ہے جو بغیر بیٹری کے اپنا کام جاری رکھ سکے گا۔ چینی سائنس دانوں نے چوہوں اور ایک بڑے جانور پر کامیاب تجربے کے بعد اس پیس میکر کو ’انرجی ہاروَیسٹر‘ کا نام دیا ہے جسے مارکیٹ میں آنے میں ابھی چند برس اور لگیں گے۔
چین کی سائنسی علوم کی اکیڈمی کے ماہر اور اس تحقیق کے مرکزی محقق ژُولی نے میڈیا کو بتایا کہ انتہائی جدید پیس میکر ’انرجی ہارویسٹر‘ کی سب سے نمایاں خصوصیت مریض کی نقل و حرکت اور اس کے دل کی دھڑکن سے پیدا ہونے والی حرکی توانائی سے اپنی برقی توانائی کی ضروریات پوری کرنا ہے جس کے بعد اس آلے کو روایتی آلوں کی نسبت بیٹری کی ضرورت نہیں رہتی۔
سائنس دان ژولی اپنی ایجاد کی کامیابی کے لیے کافی پُر امید نظر آتے ہیں، اس ایجاد سے ناصرف مریضوں کے علاج میں اخراجات میں کمی واقع ہوگئی بلکہ بار بار بیٹری کی تبدیلی سے آلے کی کارکردگی پر پڑنے والے اثرات سے بھی بچا جا سکے گا۔ یوں دل کے پٹھوں کو مسلسل ایک ردھم میں حرکت جاری رکھنے کا موقع میسر آئے گا جس سے پورے جسم کو خون کی سپلائی جاری رہ پائے گی۔
واضح رہے کہ پیس میکر وہ آلہ ہے جو مریض کے سینے میں دل سے کچھ اوپر لگایا جاتا ہے اور وہ مریض کے دل کی دھڑکن کو کنٹرول میں رکھتا ہے جس کے لیے یہ آلہ بیٹری سے برقی توانائی لیکر دل کے پٹھوں کو منتقل کرتا ہے جس کی مدد سے دل کے خانے بند ہوتے اور کُھلتے ہیں اور اس طرح دل کی دھڑکن مسلسل ردھم کے ساتھ جاری رہتی ہے۔