192

امریکہ روس چین افغانستان سے فوج کے انخلاءپر متفق

واشنگٹن۔امریکا افغانستان سے اپنی فوجیں نکالنا چاہتا ہے اور اب اس مقصد کے لیے اسے روس اور ایشیا کے طاقتور ملک چین کی حمایت بھی حاصل ہو گئی ہے۔ ان تینوں ممالک نے افغانستان میں امن عمل سے متعلق ایک فارمولے پر اتفاق کر لیا ہے۔

 چین اور روس بھی افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے عمل میں مدد فراہم کریں گے اور طالبان سے طے پانے والے ممکنہ امن معاہدے میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ افغان طالبان غیرملکی عسکریت پسندوں کو اس خطے میں خوش آمدید نہیں کہیں گے۔طالبان کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھنے والے خصوصی امریکی مندوب زلمے خلیل زاد نے ماسکو میں روسی اور چینی عہدیداروں سے ملاقات کی۔

 ان دو ممالک کے عہدیداروں سے اتفاق رائے کو انہوں نے ایک سنگ میل قرار دیا ہے۔ زلمے خلیل زاد جلد ہی طالبان کے ساتھ مذاکرات کا اگلا دور شروع کرنے والے ہیں۔ان تینوں ممالک نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے افغان قیادت میں امن عمل کی حمایت کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، مجموعی امن عمل کے ایک حصے کے طور پر تینوں ممالک نے افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کی منظم اور ذمے دارانہ واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان تینوں ممالک نے یہ بھی کہا ہے کہ طالبان کی طرف سے انتہا پسند گروہ داعش کا مقابلہ کرنے اور القاعدہ سے روابط توڑنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق، طالبان نے یہ وعدہ کیا ہے کہ ان کے زیر کنٹرول علاقوں کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔زلمے خلیل زاد نے اس اعلامیے کے ساتھ ساتھ ایک ہفتہ قبل لندن میں یورپی نمائندوں سے ہونے والی ایک ملاقات کا حوالہ بھی دیا، افغان جنگ ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری میں اتفاق رائے بڑھتا جا رہا ہے اور اس یقین دہانی کے بارے میں بھی کہ دوبارہ افغانستان سے دہشت گردی سر نہیں اٹھائے گی۔