219

میشا شفیع نے لکس اسٹائل ایوارڈز میں اپنی نامزدگی کو مسترد کردیا

رواں سال جلد منعقد ہونے والے نامور پاکستانی ایوارڈ لکس اسٹائل سے جڑے تنازعات میں ایک کے بعد ایک اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب پاکستانی گلوکارہ میشا شفیع نے بھی ایوارڈز انتظامیہ سے اپنے نامزدگی ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔

میشا شفیع کے حال ہی میں سامنے آئے خواتین کے لیے بنائے گانے ’میں‘ کو لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب میں بہترین گانے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

پاکستانی ماڈل ایمان سلیمان نے سب سے قبل ایوارڈز کی تقریب سے بیسٹ ایمرجنگ ٹیلنٹ ان فیشن میں اپنی نامزدگی سے خود کو دستبردار کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی تھی کہ وہ ہراساں کرنے والے کے ساتھ لکس ایوارڈ کا حصہ نہیں بن سکتی۔

ایمان سلیمان نے کسی کا نام تو نہیں لیا تھا باتم سوشل میڈیا پر یہ شیئر کیا تھا کہ اس تقریب میں ایک ایسے شخص کو بھی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے جس پر ایک عورت کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا۔جس کے بعد ملبوسات کا برینڈ جینریشن اور میک اپ آرٹس سائمہ بارگفریڈ نے بھی اپنی نامزدگیوں سے دستربردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

میشا شفیع کا اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کہنا تھا کہ ’اس پرفیکٹ دنیا میں میں خواتین کو اپنے کام کی جگہ پر محفوظ دیکھنا چاہتی ہوں، ہمارا بائیکاٹ ہماری محنت کو چھپا نہیں سکتا، ایسی بہادر خواتین کی وجہ سے میں سمجھتی ہوں ہم جلد وہ مقام حاصل کرلیں گے‘۔

اپنے گانے ’میں‘ کے حوالے سے میشا کا کہنا تھا کہ ’میں گانا اپنی اصل پہنچان کو ڈھونڈنا ہے، خود کا ہیرو بننا، میں نے یہ تب لکھا جب میں اپنی زندگی میں ایک مشکل وقت سے گزر رہی تھی‘۔

انہوں نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ ان کا نام اور گانا نامزدگیوں سے ہٹا دیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں میشا شفیع نے سوشل میڈیا پر گلوکارہ علی ظفر پر انہیں جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرکے پاکستان میں می ٹو مہم کا آغاز کیا تھا۔

علی ظفر نے اس الزام کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد ان دونوں گلوکاروں کا معاملہ عدالت میں موجود ہے۔

علی ظفر کو رواں سال کے لکس اسٹائل ایوارڈز میں اپنی فلم ’طیفا ان ٹربل‘ کے لیے بہترین اداکار کے ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔