75

افغانستان سے امریکی انخلاء پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا، زلمے خلیل زاد

دوحہ۔ طالبان کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ آنے والے دور میں امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے لیے ٹائم فریم پر توجہ مرکوز ہوگی،فوجی انخلا کے بدلے میں حملوں کو روکنے کا وعدہ کیا گیا تھا،دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حالیہ دور کے اختتام پر ہی حقیقی پیش رفت معلوم ہوسکے گی ۔

افغانستان سے امریکی انخلا پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ بین الاقوامی خبر رساں اداریت کے مطابق طالبان کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ آنے والے دور میں امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کے لیے ٹائم فریم پر توجہ مرکوز ہوگی۔ طالبان کے سیاسی ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کے ساتھ گزشتہ مذاکرات میں دونوں فریقین کی جانب سے مکمل انخلا پر اتفاق دیکھا گیا، جس میں اب صرف تفصیلات وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ امریکا سے مذاکرات کے گزشتہ دور میں ہم نے ان سے افغانستان سے تمام غیر ملکی فورسز کو باہر نکالنے پر اتفاق کیا تھا۔وہ کہتے ہیں کہ اس انخلا کے بدلے میں طالبان نے افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکنے یا اسے دیگر ممالک پر حملوں کے استعمال ہونے سے روکنے کا وعدہ کیا ہے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات پر اب بھی تبادلہ خیال ہونا ہے اور یہ مذاکرات کے اگلے دور میں ہوگی اور اس میں ملک سے فورسز کے انخلا کے ٹائم ٹیبل اور دیگر تفصیلات کے بارے میں بات چیت ہوگی۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور دوحہ میں آئندہ ہفتوں میں متوقع ہے لیکن باضابطہ طور پر اس کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔دوسری جانب امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حالیہ دور کے اختتام پر ہی حقیقی پیش رفت معلوم ہوسکے گی لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کب امریکا اور دیگر ممالک افغانستان چھوڑ سکتے ہیں اس پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے معاہدے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے مسودے میں انسداد دہشت گردی، طالبان اور فوجیوں کے انخلا کی ضمانت، جنگ بندی اور انٹرا افغان مذاکرات کے اگلے مرحلے کی تجویز دی گئی لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس پر ابھی کچھ حتمی نہیں ہے۔زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ جب تک تمام چیزوں پر اتفاق نہیں کیا جاتا تب تک کسی پر بھی اتفاق کا نہیں کہہ سکتے۔