روم، اٹلی: بعض ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ چاکلیٹ کھانا دماغ کےلیے بہتر ہوتا ہے اور اب اس کے بعض سائنسی ثبوت بھی ملے ہیں۔
اس سے قبل 2017 میں بعض ماہرین نے ثابت کیا تھا کہ کوکوکا باقاعدہ استعمال دماغی قوت کی وجہ بنتا ہے اور دماغ میں بصری معلومات کی پروسیسنگ کو بھی بڑھاتا ہے۔ تاہم بعض افراد پر ہی اسے کے اچھے اثرات دیکھے گئے تھے۔
اٹلی میں واقع یونیورسٹی آف لاکویلا کے ماہرین ویلنٹینا سوکی اور مشیل فریرا نے کہا ہے کہ چاکلیٹ کے اہم مرکزی جزو کوکو میں بعض اہم فلیوینول پائے جاتے ہیں جو عملی یادداشت (ورکنگ میموری)، ارتکاز، دماغی پروسیسنگ کے عمل کو تیز کرتے ہیں ۔ تاہم اس کے فوائد ایسے بزرگوں میں زیادہ پائے گئے جن میں دماغی کمزوری اور حافظہ متاثر ہونا شروع ہوگیا تھا۔
سیاہ چاکلیٹ میں خاص فلیوینول ایک جانب تو کھانے والے کو سکون اور اطمینان دیتے ہیں تو دوسری جانب بزرگوں میں عمررسیدگی کی باعث یادداشت کی کمی کو بھی روکتے ہیں۔
چاکلیٹ کے فوائد کا چرچا تو بہت ہوتا رہا ہے لیکن اس کے ثبوت میں سائنسی لٹریچر کی بہت کمی ہے۔ اب اٹلی کے ماہرین کا خیال ہے کہ فلے وینولز کے دماغ فوائد کے ثبوت مل چکے ہیں۔ دوسری جانب صحتمند افراد پر بھی چاکلیٹ کھانے کے بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایسی خواتین جو نیند کی کمی کی شکار رہتی ہیں اگر وہ چاکلیٹ کھائیں تو اس سے نیند کی کمی سے لاحق ہونے والا دماغی نقصان کم ہوجاتا ہے اور اعصاب کی مرمت ہوتی ہے۔
دیگر سائنسدانوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ چاکلیٹ کھانا دل کے لیے بھی مفید ہے اور اس سے دماغ کے اہم حصوں تک خون کی فراہمی بھی اچھی ہوتی ہے۔