دنیا بھر میں لاکھوں مریض ایسے ہیں جن کی ٹانگوں کے نچلے حصے کی گہرائی میں موجود رگوں میں خون کے سخت لوتھڑے بن جاتے ہیں اس ضمن میں ماہرین نے ایک ٹوکری نما آلے سے اس لوتھڑے کو نکال باہر کرنے کا انتہائی کامیاب تجربہ کیا ہے۔
55 سالہ خاتون جیکی فیلڈ ایک عرصے سے اپنی ٹانگ کے نچلے حصے کی رگ میں خون کے لوتھڑے بننے سے پریشان تھیں لیکن رگ پنڈلی کے گوشت کی گہرائی کے اندر تھی۔ آپریشن کے لیے ماہرین نے سینٹ تھامس ہسپتال میں خاتون کی شریان میں اینجیو پلاسٹی جیسا ایک تار داخل کیا جس میں جالی کی ایک چھوٹی باسکٹ بنی ہوئی تھی جس نے برمے (ڈرل) کی طرح دائروں میں گھوم کر لوتھڑے کو جذب کرلیا۔
اس تجربے کے کامیابی کے بعد ایسے لاکھوں مریضوں کے علاج کی راہ کھلی ہے جو ’تھرمبوسِس‘ یا خون کے لوتھڑے بننے سے سخت تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس میں ٹانگیں سوجن کی شکار ہوتی ہیں اور شدید تکلیف ہوتی ہے۔ مریض چلنے پھرنے سے معذور ہوجاتا ہے اور بسا اوقات اندر شدید زخم بھی بن جاتا ہے۔ بسا اوقات یہ کیفیت سانس لینے کے عمل کو بھی شدید متاثر کرتی ہے۔
یہ آلہ ایک کمپنی ویٹیکس میڈیکل نے تیار کیا ہے۔ یہ تار کے ذریعے خون کے لوتھڑے کے مقام پر جاتا ہے اور ٹوکری لوتھڑے سے قبل دونوں دیواروں تک پھیل جاتی ہے اور ایک خاص انداز سے لوتھڑے کو کھینچ کر اپنے اندر جمع کرلیتی ہے۔ یہ طریقہ رگوں کی دیواروں سے چپکے ہوئے خوف ناک لوتھڑوں کو بھی نکال باہر کرتا ہے اور اس کےلیے کسی خاص دوا کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔