بوسٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا اور میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے مشترکہ طور پر ہوائی جہازوں کے بازوؤں (ونگز) میں ایسی انقلابی تبدیلی کا تصور پیش کیا ہے جو طیارہ سازی اور پرواز کے عمل کو یکسر تبدیل کردے گا۔
اسمارٹ مٹیریلز نامی جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق نئے ڈیزائن کے تحت طیارے کے بازوؤں کو چھوٹی مکعب نما ساختوں سے جوڑ کر تیار کیا جائے گا جو انتہائی مضبوط اور کم وزن ہوں گی۔ چھوٹے ٹکڑوں کو جگسا پزل کی طرح جوڑ کران کے اوپر خاص پولیمر چڑھایا جائے گا۔ اس طرح سے تشکیل پانے والے ونگز ضرورت کے تحت اپنی شکل اور ہیئت تبدیل کرسکیں گے۔
ہم جانتے ہیں کہ طیارے کے اڑان بھرنے اور زمین پر اترتے دوران ہوائی کیفیات اور رفتار مختلف ہوتی ہیں اور اس ضمن میں یہ نئے بازو ضرورت کے تحت خود کو تبدیل کریں گے تاکہ پرواز کو بہتر اور مؤثر بنایا جاسکے۔
جہاں تک اس تصور کی افادیت کا معاملہ ہے تو دونوں اداروں کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک نشست والے چھوٹے طیارے پر بازوؤں کی ٹیکنالوجی کی آزمائش کی ہے۔ اس آزمائش میں عین وہی نتائج برآمد ہوئے ہیں جن کی توقع کی گئی تھی۔
دوسری جانب ایسے ونگز کی تیاری کا ایک مکمل طریقہ بھی وضع کیا گیا ہے جو اس تصور کو حقیقت کے مزید قریب کرتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اسی ڈیزائن کو خلائی سواریوں کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔