بہادر اور محبت وطن فوجیوں کی جدوجہد کے گرد گھومتی پاکستان کی پہلی سپر ہیرو فلم ’پروجیکٹ غازی‘ کو طویل تاخیر کے بعد ریلیز کردیا گیا۔
’پروجیکٹ غازی‘ کو ابتدائی طور پر 2 سال قبل جولائی 2017 میں ریلیز کیا جانا تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کا پریمیئر بھی کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں فلم کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی۔
جولائی 2017 میں فلم کا پریمیئر کراچی میں منعقد ہوا تھا جس میں فلم کی کاسٹ سمیت شوبز کی دیگر شخصیات اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی تھی۔
عام طور پر پریمیئر کے بعد فلم کو ریلیز کردیا جاتا ہے، تاہم ’پروجیکٹ غازی‘ کی نمائش مؤخر کردی گئی تھی جس پر نہ صرف فلم شائقین بلکہ پاکستان کے سینما مالکان بھی مایوس ہوگئے تھے۔
فلم کی ٹیم نے ابتدائی طور پر کچھ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے فلم کی نمائش مؤخر کرنے کی تصدیق کی تھی، تاہم بعد ازاں فلم کے مرکزی اداکار ہمایوں سعید نے ڈان امیجز کو بتایا تھا کہ فلم کو ریلیز نہ کرنے کی کچھ اور بھی وجوہات ہیں۔
ہمایوں سعید نے انکشاف کیا تھا کہ فلم میں ان کے کردار کو دیگر کرداروں کے مقابلے انتہائی کم کیا گیا، ساتھ ہی فلم میں کچھ اور بھی مسائل تھے، جس وجہ سے اس کی نمائش مؤخر کردی گئی۔
فلم کی چند غلطیاں سدھارنے میں ٹیم کو 2 سال کا عرصہ لگا اور اب اسے پاکستان بھر میں ریلیز کردیا گیا۔
’پروجیکٹ غازی‘ کو پاکستان کی پہلی سپر ہیرو فلم بھی قرار دیا جا رہا ہے، کیوں کہ اس کا مرکزی کردار ایک ایسا فوجی ہے جو خصوصی صلاحیتوں کا حامل ہوتا ہے۔
خصوٓصی صلاحیتوں کے مالک فوجی کا کردار شہریار منور نے ادا کیا ہے جو ہولی وڈ کردار کیپٹن امریکا کی طرح برائی کے خلاف جنگ کرتا دکھائی دیتا ہے۔
سائرہ شہروز بھی یونیفارم میں ایکشن دکھائی دیتی ہیں، جب کہ دیگر کرداروں کو بھی بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
فلم میں دراصل برائی اور سچائی کی جنگ دکھائی گئی ہے اور فلم میں ’قطعن‘ نامی ولن کے کردار کو بھی سپر ہیرو کی طرح بنایا گیا ہے اور اس پر بھرپور توجہ دی گئی ہے۔ فلم ساز نادر شاہ کی ’پروجیکٹ غازی‘ میں سائرہ شہروز، ہمایوں سعید، شہریار منور اور طلعت حسین مرکزی کرداروں میں دکھائی دیں گے۔