سان فرانسسکو: ماہرین نے جلد کی مسلسل خشکی اورعمررسیدگی کے درمیان ایک ایسا تعلق دریافت کیا ہے جو بظاہرِ ناقابلِ یقین لگتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو (یوسی ایس ایف) کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ خشک اور متاثرہ جلد بڑھاپے میں حملہ آور کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے جن میں امراضِ قلب اور الزائیمربھی شامل ہیں۔
جامعہ کے ماہرین نے بزرگ افراد پر اپنی دیرینہ تحقیق کے بعد یورپیئن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی اینڈ وینرویئلوجی میں اس کی رپورٹ شائع کرائی ہے۔ تحقیق سے وابستہ ڈاکٹر ماؤ چیانگ مان، نے کہا کہ بڑھاپا جسم کی اندرونی سوزش یا جلن کو بھی بڑھاتا ہے جسے ہرگز نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ کیفیت امراضِ قلب، ٹائپ ٹو ذیابیطس، الزائیمر اور گٹھیا جیسی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔
جلد کے متاثرہ اور خشک حصوں میں جلن کی خبردینے والا پروٹین سائٹوکائنز خارج ہوتا ہے۔ پھر سائٹوکائنزجسم کے اندر جگہ جگہ ہلکی یا تیز جلن کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کیفیت میں بزرگ افراد دن میں دومرتبہ تین تین ملی لیٹر موئسچرائزر کریم استعمال کریں تو اس طرح مضر سائٹوکائنز کی پیداوار میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔
اس تحقیق پر عالمی ماہرین نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ الزائیمر کی ایک بین الاقوامی ماہر ڈاکٹر گیاتری دیوی نے کہا ہے کہ جلد کو چکنا اور نم رکھ کر اندرونی سوزش کو کم کرنے کی تحقیق بہت دلچسپ ہے لیکن اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم دیگر ماہرین نے اسے بوڑھے افراد کے لیے ایک اچھی خبرقرار دیا ہے جس میں وہ آسان اقدامات کے ساتھ خود کو بیماریوں سے بچاسکتے ہیں۔
اگرچہ یہ تحقیق باقاعدہ طور پر بزرگوں پر کی گئی ہے لیکن اس میں بہت کم افراد نے حصہ لیا تاہم ماہرین کا مشورہ ہے کہ بغیر خوشبو کے صابن اور کریموں کا استعمال کرکے جلد کو خشکی سے بچایا جائے ۔ اگر نہانے کے بعد جلد پر تیل ، کریم یا لوشن لگایا جائے تو یہ سب سے بہتر عمل ہوگا۔