88

فلیکر سے صارفین کی تصاویر بغیر اجازت استعمال ہونیکا انکشاف

ایک بڑی آئی ٹی کمپنی نے اپنے ایک خاص منصوبے کیلئے سوشل میڈیا کے مقبول پلیٹ فارم فلیکر سے صارفین کی تصاویر بغیر اجازت استعمال کرنا شروع کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نامور آئی ٹی کمپنی آئی بی ایم اپنے صارفین کیلئے Face-Recognition فیچر متعارف کرنا چاہتی ہے جس کیلئے کمپنی اب تک فلیکر کی ڈیٹا بیس سے 10لاکھ تصاویر نکال چکی ہے ۔ یہ تصاویر بنیادی طور پر یاہو کمپنی نے مرتب کیے تھے ۔رپورٹ کے مطابق فلیکر صارفین اپنی تصاویر کے استعمال سے بے خبر ہیں ۔

آئی بی ایم نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ وہ صارفین کی پرائیوسی کے اُصولوں سے مکمل طور پر آگاہ ہے جبکہ اس کے برعکس ایک ڈیجیٹل کمپنی نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئی بی ایم کا یہ اقدام صارفین کی پرائیوسی کو ایک بڑا خطرہ ہے ۔

دوسری طرف صارفین نے اس معاملے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کی تصاویر استعمال کرنے سے پہلے اُن سے پیشگی اجازت لینا آئی ٹی کمپنیوں کا قانونی اور اخلاقی فرض ہے ۔