192

’ڈائٹنگ‘ وبال جان بھی بن سکتی ہے

واشنگٹن: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ عصر حاضر میں وزن کم کرنے کے لیے سب سے مقبول ڈائٹ ’کم نشاستہ والی غذاؤں‘ سے دل کی دھڑکن کے عارضے میں مبتلا ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

چین کی یونیورسٹی سن یاٹ-سین کے ماہرین امراض قلب نے دن بھر میں نشاستہ کی نہایت کم مقدار لینے والے افراد پر اس کے اثرات کا مطالعہ کیا اور اپنے اخذ شدہ نتائج کو مقالے کی صورت میں امریکن کالج آف کارڈیولوجی کی کانفرنس میں پڑھا۔

تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر شیاؤڈونگ زواہنگ نے اپنی تحقیق کے لیے مختلف رنگ، نسل اور قومیت کے 14 ہزار افراد پر مشتمل دو گروپس کی میڈیکل ہسٹری، خوراک اور طرز زندگی کو  22 سال تک مشاہدے میں رکھا۔ ان میں سے کسی کو بھی بے ربط دل کی دھڑکن کا عارضہ نہیں تھا۔

بدقسمتی میں جو گروپ کم نشاستہ والی خوراک یعنی ’لو کاربوہائیڈریٹس ڈائٹ‘ پر تھے ان میں سے 1900 افراد کو بے ربط دل کی دھڑکن کا عارضہ لاحق ہو گیا جب وہ گروپ جو نارمل غذائیں لے رہا تھا وہ صحت مند رہا اور ان کی ای سی جی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔

Carb

محققین کا کہنا ہے کہ دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کی سب سے بڑی وجہ ان افراد کا نشاستہ کی جگہ چکنائی اور لحمیات کا زیادہ استعمال ہے۔ لو کاربو ہائیڈیٹ ڈائٹ میں نشاستہ کی کمی کو چکنائی یعنی Fats  سے پورا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس سے دل کا عارضہ ہونے کے امکانات 70 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر شیاؤڈونگ زواہنگ نے متنبہ کیا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے لو کاربوہائیڈریٹ ڈائٹ تجویز کرنے میں احتیاط سے کام لینا چاہیئے اور ایسے افراد کا مکمل طبی معائنہ کراتے رہنا چاہیے۔

ریسرچ سربراہ نے ہدایت کی ہے کہ ہمارے جسم کو ہر قسم کی غذا یعنی نشاستہ، لحمیات اور چکنائی کی ضرورت رہتی ہے اس لیے کسی ایک کو کم یا کسی کو زیادہ کرنے کے بجائے متوازن غذا استعمال کرنی چاہیئے۔