ذیابیطس ایسا مرض ہے جس کے دوران خون میں شکر کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔
ذیابیطس کے شکار افراد کے خون میں شکر کی مقدار بڑھنے کی وجہ جسم میں انسولین کی مناسب نہ بننے یا اس پر ردعمل کی صلاحیت ختم ہونا ہوتی ہے۔
اور یہ ایسا مرض ہے جس کا ابھی کوئی علاج دستیاب نہیں، یعنی اسے کنٹرول تو کیا جاسکتا ہے مگر اس سے مکمل نجات ممکن نہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دیگر متعدد امراض کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے۔
پاکستان میں بھی یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے اور متعدد افراد اس سے بے خبر رہتے ہیں، اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل مرض بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم جو افراد ذیابیطس کے شکار ہوتے ہیں، ان کو اکثر سمجھ نہیں آتا کہ غذا میں وہ کیا کچھ کھا سکتے ہیں اور کیا نہیں کھاسکتے۔
جیسے قدرتی مٹھاس سے بھرپور پھل ان کی غذا کا حصہ ہوسکتے ہیں یا نہیں۔
ایسا ہی ایک پھل جو پورا سال آسانی سے دستیاب ہوتا ہے وہ ہے سیب۔ذیابیطس کے مریضوں کو ادویات کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کے حوالے سے بھی کافی احتیاط سے کام لینا ہوتا ہے، یعنی میٹھی غذاﺅں، ٹرانس فیٹ اور جنک فوڈ سے گریز کرنا ہوتا ہے۔
سیزن کے پھل اور سبزیاں وہ کھاسکتے ہیں مگر اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ اس میں گلیسمیک انڈیکس کی سطح کم ہو اور سیب ایسا ہی پھل ہے جسے ذیابیطس کے مریض بغیر کسی خوف کے کھاسکتے ہیں سیب کھانا ذیابیطس کے مریض پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے وہ درج ذیل ہے اور ہاں ایک یا 2 سے زیادہ سیب کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔
فائبر سے بھرپور
سیب میں جذب ہونے والی اور جذب نہ ہونے والی دونوں اقسام کی فائبر موجود ہوتی ہے جو کہ بلڈ شوگر لیول کو ریگولیٹ کرنے کے ساتھ اس میں تیزی سے اوپر نیچے ہونے کا خطرہ کم کرتے ہیں، فائبر ایسا غذائی جز ہے جو جسم میں جاکر ہضم ہونے میں کافی وقت لیتا ہے اور دوران خون میں شکر کا اخراج بتدریج کرتا ہے، جس سے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
گلیسمک انڈیکس کم ہونا
گلیسمیک انڈیکس یا جی آئی کاربوہائیڈریٹس کی مقدار ظاہر کرنے والی رینکنگ ہے اور کاربوہائیڈریٹ یا نشاستہ ایسا جز ہے جو بلڈشوگر لیول اوپر نیچے ہونے پر اثرات مرتب کرتا ہے، ایسی غذائی جن میں جی آئی لیول (55 سے کم)کم ہوتا ہے، وہ شوگر لیول کو تیزی سے اوپر نہیں ہونے دیتی اور سیب میں جی آئی لیول 38 ہوتا ہے، جو اسے شوگر فرینڈلی پھل بناتا ہے۔
کم کاربوہائیڈریٹس
سو گرام سیب میں محض 14 گرام کاربوہائیڈریٹس ہوتے ہیں، کاربوہائیڈریٹس بہت تیزی سے جسم کا حصہ بنتے ہیں اور بلڈشوگر لیول بڑھاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین ذیابیطس کے مریضوں میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کم رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ویسے سیب کو ہمیشہ چھلکوں کے ساتھ کھانا چاہئے کیونکہ ان چھلکوں میں بھی اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں اور کھانے سے پہلے دھونا مت بھولیں۔