ایمسٹر ڈیم: ایموجیز کو ہم سوشل میڈیا اور فون پیغامات میں اپنے خیالات اور احساسات کے اظہار کہتے ہیں لیکن ایک صاحب ایموجیز کو اکیسویں صدی کی سب سے اہم اور مشہور علامات سمجھتے ہیں اور اسی بنا پر انہوں نے ایک عمارت پر ایموجی بنائے ہیں۔
ہالینڈ کی ایک عمارت پر چنگیز تہرانی نے 22 ایموجی بنائے ہیں جو ہرخاص و عام کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں۔ چنگیز کے مطابق ایموجیز کو عمارتوں کی پہچان کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
قدیم زمانے میں تاریخی عمارتوں پر بادشاہوں کے چہرے، مجسمے اور جانوروں کی شبہیات بنائی جاتی تھیں لیکن اب ایموجی کا دور ہے۔ اگلے 10 یا 20 برس بعد لوگ ایموجی سے عمارت کو پہچان کر بتاسکیں گے کہ یہ اتنی پرانی ہے اور اس دور میں ایسے ایموجی استعمال ہوا کرتے تھے،‘ چنگیز نے کہا۔
اس عمارت کے گراؤنڈ فلور پر دکانیں اور اوپری منزل پر رہائشی فلیٹ بنے ہیں۔ اس میں سفید کنکریٹ کے ستون ہیں جن پر ایموجیزکو دارئروں کی صورت میں لگایا گیا ہے۔ 22 ایموجیز واٹس ایپ سے تعلق رکھتی ہیں اور انہیں تھری ڈی صورت دی گئی ہے جس میں ہر پہلو کا مکمل خیال رکھا گیا ہے۔
چنگیز تہرانی ہالینڈ کی ایک فرم آٹیکا آرکٹیکچر میں کام کرتے ہیں ۔ ان کے مطابق لوگ دور دور سے اسے دیکھنے آتے ہیں اور وہ اکتاہٹ والی عمارت کا نیا روپ دیکھ کر بہت خوش ہیں۔
تاہم بعض تعمیراتی ماہرین نے کہا ہے کہ اس عمل سے تعمیرات میں کسی نئے رحجان کو فروغ نہیں ملے اور نہ ہی عمارتوں کی ٹیکنالوجی آگے بڑھے گی۔ اس کے باوجود دیگر افراد نے اس دلچسپ اختراع کا خیرمقدم کیا ہے۔