217

زبان کے بیکٹیریا لبلبے کے ابتدائی کینسر کی خبردےسکتے ہیں

بیجنگ: لبلبے (پینکریا) کا سرطان مشکل سے پکڑ میں آتا ہے لیکن یہ سخت جان لیوا بھی ہوتا ہے۔ اب ماہرین نے زبان کے بیکٹیریا میں غیرمعمولی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے لبلبے کے سرطان کی ابتدائی درجے میں ہی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق زبان کے بیکٹیریا اور لبلبے کے سرطان کے درمیان ممکنہ تعلق ہوسکتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین نے وہ طریقہ اختیار کیا ہے جو روایتی چینی طب میں استعمال ہوتا آرہا ہے جس میں زبان کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ زیجیانگ یونیورسٹی کے پروفیسر لینجوان لائی اور ان کے ساتھیوں نے اس طریقے کا استعمال کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی سے ڈی این اے سیکوینسنگ بھی کی ہے۔

ظاہر ہوا ہے کہ زبان کے بیکٹیریا لبلبے کے کینسر کی صورت میں تیزی سے بدلتے لگتے ہیں۔ ماہرین نے اس کے لیے ایک چھوٹا سا سروے کیا جس میں 55 لوگ شامل تھے۔ ان میں 30 لبلبلے کے سرطان کے ابتدائی مریض جبکہ 25 مکمل صحتمند تھے۔ یہ جائزہ تین ماہ تک جاری رہا جس میں کسی نے بھی کوئی اینٹی بایوٹک دوا نہیں کھائی۔

ماہرین نے کہا کہ لبلبے کے سرطان میں زبان پر لیپٹوٹریکیا، فیوسوبیکٹیریئم، ہیموفائلس، اور پورفائروموناس کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔ ثابت ہوا کہ یہ چار بیکٹیریا اس خوفناک مرض کے بایومارکر ہوسکتے ہیں۔ تاہم ابھی اس تعلق پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ ابتدائی خیال یہ ہے کہ سرطان کی صورت میں جسمانی اندرونی سوزش کے ردِعمل میں زبان پر یہ بیکٹیریا نموپاتے ہیں۔

اگر مزید تحقیق سے یہ بات ثابت ہوجاتی ہے تو ہم لبلبے کے سرطان کا ایک نہایت آسان اور سادہ طریقہ استعمال کرتے ہوئے قیمتی جانیں بچاسکیں گے۔