بوسٹن: امریکی ماہرین نے ایک خاص مٹیریل سے آلہ تیار کیا ہے جو وائرلیس انٹرنیٹ اوردیگر برقناطیسی شعاعیں جذب کرکے اسے بجلی میں بدلتا ہے اس آلے کو ’ریکٹینا‘ کا نام دیا گیا ہے جس کی بدولت اب وائی فائی سے موبائل چارج کرنا ممکن ہوجائے گا۔
نیچرنامی جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) کے ماہرین ٹامس پیلیے سیوئس اور ان کے ساتھیوں نے ایک انتہائی باریک اور انقلابی مٹیریل بنایا ہے جو وائی فائی شعاعوں کو جذب کرتا ہے اور اسے بجلی میں تبدیل کرتا ہے۔ اس طرح میز کی پوشاک اور پردوں کو بھی وائی فائی سے بجلی پیدا کرنے کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
ٹامس کہتے ہیں کہ ’ بہت جلد چھوٹے آلات کے لیے چارجر کی ضرورت نہیں رہے گی اور میز پر رکھے کپڑے نما سینسر سے برقناطیسی اشعاع کو بجلی میں ڈھالا جاسکے گا۔ تجربہ گاہ میں اس مٹیریل سے 30 سے 40 فیصد افادیت پر 40 مائیکرو واٹ بجلی حاصل کرنے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا جو اس (ٹیکنالوجی) کے فوری استعمال کی جانب ایک اہم اشارہ ہے‘۔
ریکٹینا کو مولبڈینم ڈائی سلفائیڈ کی باریک پرت سے بنایا گیا ہے اور اس سے بڑی اور لچک دار شیٹوں میں بدلا جاسکتا ہے۔ مستقبل میں ہمارا گھر چھوٹے آلات اور سینسر سے بھرا ہوگا جنہیں چلانے کے لیے مسلسل توانائی کی ضرورت ہوگی۔ اسی بنا پر ایسے نظاموں کی ضرورت محسوس ہورہی ہے جو ماحول سے توانائی لے کر بجلی بناسکیں۔