119

سردیوں میں ورزش کرنا زیادہ فائدے کا باعث

سان فرانسسكو: طبی ماہرین نے کہا ہے کہ سردیوں میں ورزش کرنا گرمیوں کے مدمقابل زیادہ فائدے کا باعث بنتا ہے۔

سائنسی اعتبار سے اس بات کے کئی شواہد مل چکے ہیں کہ سردیوں میں دبکے رہنے کی بجائے اگر ورزش کی جائے تو کیلیوریز جلنے یا ختم ہونے کی رفتار بڑھ جاتی ہے لیکن ضروری ہے کہ آپ گھر سے باہر نکل کر ورزش کی ہمت کریں۔

اگر آپ نے اس سال 10 پاؤنڈ وزن گھٹانے کا عہد کیا ہے تو باہر نکلیں اور سرد موسم میں ورزش کریں۔ سائنس داں اس عمل کی ارتقائی وجہ بتاتے ہیں کیونکہ ہمارے جسم میں موجود بھوری چربی درحقیقت سرد اور غذائی قلت والے اوقات کے لیے ہی جمع ہوتی ہے اور اسے ختم کرنے کا بہترین موقع سردی میں ہی ملتا ہے ہم اس وقت محنت کرکے قدرے تیزی سے ’براؤن فیٹس‘ کم کرسکتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ سردی برداشت کرتے وقت بھی کیلوریز کی کچھ نہ کچھ مقدار کم ہوتی رہتی ہے کیونکہ یہ ایک قدرتی عمل ہے۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول سے وابستہ ڈاکٹر سی رونلڈ کیہن جسم میں موجود بھوری اور سخت جان’ بھوری چکنائی‘ پر تحقیق کے لیے مشہور ہیں ان کا کہنا ہے کہ ’سردیوں میں دل کی دھڑکن سست ہوتی ہے اور اس میں ورزش کا فائدہ گرمیوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے‘۔

اسی لیے سردیوں میں طویل دوڑ قدرے آسان ہوجاتی ہے۔ گرمیوں میں جسم خود کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور یوں تھوڑی دیر دوڑنے کے بعد ہی ہمت کم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ سردیوں میں ہرقسم کی ورزش فائدہ مند ہوتی ہے اور سردیوں میں ورزش سے انسانی جسم میں لچک اور سخت محنت کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔

اگر آپ سردیوں میں برف باری والے علاقوں میں رہتے ہیں تو بیلچہ اٹھا کر برف صاف کریں کیونکہ یہ بھی ایک عمدہ ورزش ہے یا پھر جاگرز پہن کر جاگنگ شروع کردیں اور کچھ دیر دوڑنے کی کوشش بھی کیجیے لیکن جسم کو سردی سے بچانےکے لیے مناسب لباس ضرور پہنیں۔