111

دارچینی میں چھپے شفا کے خزانے

کراچی: دارچینی کے درخت کو شفا کا خزانہ کہا جاتا ہے اور اس کے جادوئی درخت کے پتے، پودے، پھول، تنا اور چھال سب ہی طبی خواص کے حامل ہوتے ہیں اور یہ کئی امراض سے محفوظ رکھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

دارچینی سے کئی اہم تیل بھی کشید کیے جاتے ہیں جن میں سینا میلڈیہائڈ، سینا میٹ، اور سینامک ایسڈ قابلِ ذکر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں ضدِ سرطانِ، ذیابیطس کے خلاف اور جسمانی سوزش ختم کرنے والے کئی اہم مرکبات پائے جاتے ہیں۔

اس میں موجود اہم اجزا دماغ کو بیماریوں سے دور رکھتے ہیں اور پارکنسن اور الزائیمر جیسے مرض کو بھی دور بھگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ شرط یہ ہے کہ دارچینی کا مستقل استعمال جاری رکھا جائے۔

اینٹی آکسیڈنٹ

دارچینی اینٹی آکسیڈںٹ اجزا سے بھرپور ہے اور آکسیڈنٹ کا عمل عمررسیدگی کے کئی امراض سمیت امراضِ قلب اور کئی طرح کے کینسر کی وجہ بنتا ہے۔ اس میں موجود قیمتی فلیوی نوئڈز جسم کو کئی عارضوں سے بچاتے ہیں۔

سوزش سے بچائے

جسم میں اندرونی سوزش اور جلن اس بات کا اظہار ہے کہ وہاں کوئی نہ کوئی خرابی پیدا ہورہی ہے۔ اس کیفیت میں دارچینی کو یاد رکھیں ۔ 2005 میں ایک تحقیقی جریدے میں یہ تحقیق شائع ہوئی تھی کہ نائٹرک آکسائیڈ جسم میں جلن پیدا کرتا ہے اور دارچینی کے اجزا اسے بہت اچھی طرح روکتے ہیں۔ یوں پورے بدن کے لیے دارچینی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

دارچینی اور کینسر

دارچینی میں ایک اہم فلیووینوئڈ پایا جاتا ہے جسے پروسائنائڈن کہا جاتا ہے ۔ یہ کیمیکل خون کی رگوں اور دیگر اجزا کی غیرمعمولی اور بے ہنگم بڑھوتری کو روکتا ہے اور اسی بنا پر یہ کینسر سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ دارچینی میں دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں جو بلاشبہ سرطان کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ذیابیطس سے بچائے

دارچینی سے پولی فینول الگ کرکے دیکھے گئے تو معلوم ہوا کہ اس میں انسولین جیسے سالمات پائے جاتےہیں اور وہ خون میں شکر کی مقدار کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتےہیں۔ اب سے دس برس قبل تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اگر دارچینی کی ایک چٹکی کھالی جائے تو بھی اس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کو معمول پر لانے میں مدد ملتی ہے۔

ماہرین نے اسی بنا پر کہا ہے کہ خواہ سبز چائے ہو یا کوئی قہوہ ، دارچینی ملاکر پینے سے ذیابیطس کو قابو رکھنے میں بہت مدد ملتی ہے۔

دماغی عارضوں میں مفید

پارکنسن اور الزائیمر جیسے امراض میں دارچینی کے کئی اہم اجزا کو بہت مفید دیکھا گیا ہے۔ رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ماہرین نے ایک تحقیق سے ثابت کیا ہے کہ دارچینی پارکنسن کے مرض میں  ڈوپامائن نیورون کو بچاتی ہے اور دارچینی ایسے پروٹین کو بھی بڑھاتی ہے جو دماغی بیماریوں کو روکتے ہیں۔

دل کے امراض سے بچائے

دارچینی میں موجود سینامِک ایلڈیہائیڈ اور سینامک ایسڈ دل کے لیے مفید قرار دیئے گئے ہیں۔ اس میں موجود اہم جزو شریانوں کو ہموار رکھتا ہے اور اس کے اندر رکاوٹ اور تنگی پیدا نہیں ہوپاتی ۔

بیکٹیریا اور فنگس کو دور کرے

دارچینی میں موجود سینا ملڈیہائیڈ کئی اقسام کے انفیکشن اور جراثیم سے بچاتا ہے۔ اس کا تیل سانس کے کئی امراض اور انفیکشن میں بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ یہ کئی طرح کے بیکٹیریا اور جراثیم کو ختم کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے۔

ماہرین نے اسی بنا پر سبز چائے میں دارچینی ابال کر پینے کا مشورہ دیا ہے اور یہ دارچینی سے فائدہ اٹھانے کا درست طریقہ بھی ہے۔ اس کےعلاوہ کھانوں میں دارچینی کی مقدار بڑھانے سے بھی فائدہ ہوتا ہے تاہم اس کی زیادتی اور کثرتِ استعمال سے بچنا بہت ضروری ہے۔