261

قبائلی اضلاع میں اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل

پشاور۔خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں شامل ہونے والے سابقہ قبائلی علاقوں (فاٹا) کے مختلف انتظامی اخراجات کے لئے ابتدائی طور پر دس کروڑ روپے فراہم کرے گی ٗ بتا یا گیا ہے کہ صوبائی کابینہ پہلے ہی فنڈز کی منظوری دے چکی ہے جبکہ سابقہ فاٹا کے تمام شعبوں کو صوبے میں شامل کرنے کے لئے صوبائی وزیر عاطف خان کی سربراہی میں قائم سات رکنی کابینہ کمیٹی سے پندرہ دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے ۔

ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں صوبے میں ضم ہونے والے سابقہ قبائلی علاقوں کے انتظامی اخراجات کے حوالے سے غور و خوص کے بعد ابتدائی طور پر انتظامی اخراجات کے لئے دس کروڑ روپے کی منظوری دی گئی اور پروگرام پر عمل درآمد کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری مرج ایریا فاٹا کو ہدایت کی گئی ہے جبکہ سابقہ قبائلی علاقوں کے تمام شعبوں کو فاسٹ ٹریک پروگرام کے تحت خیبر پختونخوا میں شامل کرنے کے لئے کابینہ کے فیصلے کے مطابق صوبائی وزیر ثقافت عاطف خان کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

جس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا وزیر قانون سلطان محمد، وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی،خزانہ قانون اور اطلاعات کے سیکرٹری بھی شامل ہیں کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ سابقہ فاٹا کے تمام شعبوں سمیت مکمل طور پر خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کے عمل کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پندرہ دن کے اندر وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی تاکہ اس کی روشنی میں فاٹا کے حوالے سے مزید اقدامات اٹھائے جا سکیں۔