165

انسانوں کومنفرد بنانے والا اہم دماغی گوشہ دریافت ​​​​​​​

آسٹریلیا: مشہورماہرِ طبیعیات میشیو کاکو نے کہا تھا کہ انسان کا دماغ پوری کائنات میں سب سے پیچیدہ ترین شے ہے۔ اب اس بات صداقت کی ایک مہرثبت ہوئی ہے کہ بے پناہ طبی ترقی کے باوجود حال ہی میں انسانی دماغ میں ایک ایسا عضو اینڈوریسٹائی فورم نیوکلیئس کا انکشاف ہوا ہے جو ہمیں دیگر جانداروں سے ممتازکرتا ہے۔

پروفیسرجارج پیکسی نوس نے ایک عشرے سے زائد عرصے تک تحقیق اورلٹریچرکے مطالعے کے بعد کہا ہے کہ انسانی حرام مغز(اسپائنل کورڈ) اور دماغ کے درمیان اینڈوریسٹائی فورم نیوکلیئس موجود ہے جو انسان کو دیگرجانداروں سے ممتاز کرتا ہے۔ یہ عضو ’انفریریئر سیربرل پیڈنکل‘ سے جڑا ہوتا ہے جس پر اب تک کسی ماہر کی نظر نہیں گئی تھی۔

پروفیسر جارج دنیا کے ایسے ممتاز ترین ماہر ہیں جنہیں دماغی نقشہ ساز کہا جاسکتا ہے، وہ دماغی اٹلس بنانے میں بین الاقوامی شہرت رکھتے ہیں اور دنیا بھر کے دماغی کارٹوگرافر ان کا احترام کرتے ہیں۔ پروفیسر جارج اس وقت نیوروسائنس ریسرچ آسٹریلیا میں کام کرتے ہیں اور اب دماغی عکس نگاری کی بہترین تکینک کی بدولت انہوں نے یہ دماغی گوشہ دریافت کیا ہے۔

اگرچہ اینڈوریسٹائی فورم نیوکلیئس کا درست کردار اب تک پوشیدہ ہے لیکن یہ جس مقام پر واقع ہے وہاں دماغ اور حرام مغز ملتے ہیں۔ یہ حصہ انسان کے ہاتھ پیروں کی حساس ترین حرکات وسکنات یعنی سوئی میں دھاگہ ڈالنے سے لے کر متوازن ہونے، بیٹھنے کے انداز اور جسمانی چلت پھرت کو کنٹرول کرتا ہے۔

اسی بنا پر جارج پیکسی نوس کہتے ہیں کہ نیا عضو انسانی حرکات اور مختلف قابلیتوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے تاہم انہوں نے اس پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔