84

درخت کا پتہ بطور کرنسی استعمال کرنے والا سمجھدار کُتا

جانور اپنی بھوک پیاس کا اظہار انسانوں سے اپنے طریقے سے کرتے ہیں لیکن کچھ جانور سمجھ داری میں کچھ ایسا مختلف طریقہ استعمال کرتے ہیں جو انسانوں کو بھی چونکا دیتا ہے۔

کولمبیا کے ایک ٹیکنیکل ایجوکیشن انسٹیٹیوٹ میں گزشتہ پانچ سال سے 'نیگرو' نامی ایک کُتا رہائش پذیر ہے جو وہاں بغیر کسی تنخواہ کے چوکیداری کرتا ہے۔طالبِ علم جب اپنی کلاسوں میں چلے جاتے ہیں تو نیگرو اُن کی چیزوں پر نظر بھی رکھتا ہے۔ 

اس چوکیداری کے بدلے میں اسکول انتظامیہ نیگرو کو کھانا،پانی اور رات گزارنے کے لیے ایک محفوظ جگہ فراہم کرتی ہے۔ان تمام مراعات کے باوجود نیگرو کچھ ایسا کرنے کو تیار رہتا جو لوگوں کی سمجھ سے بالا تر ہے۔

اسکول میں اپنی رہائش کے شروع کے دنوں میں نیگرو نے کیمپس میں واقع ایک اسٹور کے قریب بیٹھنا شروع کر دیا جہاں موجود طالبِ علم بریک ٹائم میں اپنے لیے چیزیں خریدتے اور کبھی کبھار اس کُتے کو بسکٹ بھی خرید کر دے دیتے۔

نیگرو نے یہاں سے پہلی دفعہ خرید و فروخت کا سبق لیا اور پھر خود سے اس سبق کو دوہرانے کی کوشش کی۔اسکول کی ایک استاد انجیلا گارشیا برنل کے مطابق نیگرو شاید طالب علموں کو دُکاندار کو پیسے دے کر بدلے میں کچھ لیتا ہوا دیکھتا ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک دن اچانک نیگرو اپنے منہ میں ایک پتہ دبائے ہوئے اسٹور پر آیا، اپنی دُم ہلاتے وہ یہ سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا کہ اسے بسکٹ چاہیے۔دکاندار نے بتایا کہ پتے کے بدلے میں بسکٹ ملنے پر نیگرو یہ سمجھا کہ شاید پیسے درخت پر اُگتے ہیں، اس کے بعد یہ خریداری کئی برسوں سے نیگرو کا معمول بن گئی۔

اسٹور کا عملہ پتے کے بدلے میں کُتے کو صرف وہی اشیا دیتا ہے جو اس کے لیے محفوظ ہوتی ہیں۔ اسکول انتظامیہ، اساتذہ اور طالب علموں کے نزدیک نیگرو ایک انتہائی سمجھ دار کتا ہے۔