139

گرم پانی سے غسل، ڈپریشن میں کمی کا باعث

جرمنی: ماہرین نے ڈپریشن اور مجموعی ذہنی کیفیت بہتر کرنے کا ایک کم خرچ نسخہ بتایا ہے کہ ہفتے میں دو مرتبہ نیم گرم پانی سے غسل ڈپریشن کو دور کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔

اسی مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گرم پانی کا غسل ڈپریشن دور کرنے میں جاگنگ اور ورزش کا متبادل بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ ماہرین نے یہ بتائی ہے کہ اس عمل سے بدن کا قدرتی درجہ حرارت معمول پر آجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ دوا اور ورزش سے تیز اثر کرتا ہے۔

جرمنی کی فرائبرگ یونیورسٹی کے ماہرین نے شدید ڈپریشن کے 45 مریضوں کو نیم گرم پانی سے غسل کروایا اور اس کے نتائج کا بغور جائزہ لیا ہے۔ اپنی رپورٹ میں سائنس دانوں نے اسے ڈپریشن کا محفوظ اور کم خرچ طریقہ علاج بتایا ہے جس کے نتائج دو ہفتے میں برآمد ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

سروے میں شامل افراد کی اوسط عمر 48 برس تھی جو درمیانے درجے سے لے کر شدید ڈپریشن میں مبتلا تھے۔ مرض کی کیفیت ناپنے کے معروف پیمانے ایچ اے ایم ڈی اسکیل سے ان کا معائنہ کیا گیا۔ اس میں 19 یا اس سے زائد کا اسکور شدید ڈپریشن کو ظاہر کرتا ہے جبکہ شرکاء کا اوسط اسکور 21 تک تھا۔

شرکا کو ہفتے میں دوبار نیم گرم پانی سے غسل کرایا گیا اور ہلکی ورزش کرائی گئی اور دوبارہ ڈپریشن کے ٹیسٹ لیے گئے۔ ان میں سے جنہوں نے غسل نہیں کیا تھا ان کے مقابلے میں دیگر مریضوں میں ڈپریشن چھ پوائنٹ تک کم ہوا جبکہ ورزش سے صرف تین پوائنٹ کم ہوئے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ گرم پانی سے غسل جسمانی گھڑی اور معمولات (سرکاڈین ردم) کو منظم کرتا ہے جس سے ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔ اس عمل میں جسمانی اور دماغی کیمیکل اور ہارمون منظم انداز میں خارج ہوتے ہیں جو ڈپریشن کو دور کرتے ہیں۔