کیلیفورنیا: دنیا کا تیز رفتار ترین کیمرا تیار کرلیا گیا ہے جو ایک سیکنڈ میں 10 ٹریلین فی سیکنڈ کی شرح سے ویڈیو بناسکتا ہے۔ یہ اتنا حساس ہے کہ پھیلتی ہوئی روشنی کو بھی سلوموشن موڈ میں دکھا سکتا ہے۔
قبل ازیں ہزاروں فریم فی سیکنڈ پر ویڈیو بنانے والے کیمرے بنائے گئے ہیں جنہیں جدید ترین قرار دیا گیا تھا لیکن اس بار کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور کینیڈا کے سائنسی ادارے آئی این آر ایس کا تیار کردہ تیز رفتار ترین کیمرا اتنا حساس ہے کہ وہ روشنی اور مادے کے درمیان نینو پیمانے تک بھی ری ایکشن نوٹ کرسکتا ہے۔
گزشتہ برس سوئٹزرلینڈ کی ٹیم نے پانچ ٹریلین فریم فی سیکنڈ والے کیمرے بنانے کا اعلان کیا تھا اور اب یہ ریکارڈ دگنی شرح سے ٹوٹا ہے۔ اس کیمرے کے عمل کو ماہرین نے الٹرا فاسٹ فوٹو گرافی (سی یو پی ) کا نام دیا ہے۔ اس صلاحیت کے باوجود بھی یہ تیز رفتار لیزر جھماکوں کے اندر نہیں جھانک سکتی کیونکہ یہ عمل فیمٹو سیکنڈز کی سطح پر ہوتا ہے۔
اس کے لیے ماہرین نے فیمٹو سیکنڈ اسٹریک کیمرا اور ایک ساکت کیمرے کو استعمال کیا ہے اور ڈیٹا رینڈرنگ کے لیے ایک عمل آزمایا ہے جسے ریڈون ٹرانسفارمیشن کا نام دیا گیا ہے۔ فیمٹو سیکنڈ اسٹریک کیمرے سے تصویر کے معیار پر فرق پڑرہا تھا لیکن ایک اور ساکت کیمرے سے تصویر کشی کا عمل بہتر ہوگیا۔ اس طرح کئی ٹریلین فریمز فی سیکنڈ کی بہترین تصاویر حاصل کی گئیں۔
ان کیمروں سے کیمیا اور فزکس کی دنیا میں رونما ہونے والے ان واقعات کی تفصیلات کو مقید کیا جاسکے گا جو ایک سیکنڈ کے بھی بہت کم حصے میں رونما ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ ٹی کپ کیمرا ایک روشنی کے پھیلاؤ کو بھی سلوموشن میں دکھا سکتا ہے۔